فلسطینی موسیقار حمادہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں صرف ان کے پیاروں کو ہی نہیں چھینا بلکہ ان کا گٹار بھی چرایا ہے۔
حمادہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’انسٹا گرام‘ پر ایک بیان میں کہا کہ ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو دیکھ کر وہ حیران رہ گئے جس میں غزہ میں تباہ حال عمارتوں کے ملبے پر کھڑا ایک اسرائیلی فوجی ان کا گٹار بجا رہا تھا۔
حمادہ نے لکھا کہ ’ میں اس گٹار کو اچھی طرح جانتا ہوں، کیونکہ غزہ میں اس طرح کے زیادہ گٹار نہیں ہیں۔ میرے والد نے مجھے یہ گٹار 15 سال پہلے تحفے میں دیا تھا۔ میرے والد کا 2014 میں غزہ پر حملے کے فوراً بعد انتقال ہو گیا تھا۔‘
حمادہ نے لکھا کہ اب اسرائیلی فوجی ان کے پاس موجود والد کی آخری نشانی بھی لے گیا ہے۔
’کیا یہ کافی نہیں ہے کہ وہ ہمارے پیاروں، ہمارے گھر، ہمارے خاندان، یہاں تک کہ ہماری موسیقی اور یادیں بھی چھین لیتے ہیں؟ ظلم کہاں رکتا ہے!‘
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی کے ہاتھ میں جو گٹار تھا وہ اسی جیسا تھا جو حمادہ ماضی میں اپنی پرفرمانس کے دوران استعمال کرتے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حماس کے ’طوفان الاقصی آپریشن‘ کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملے شروع کر دیے۔ ابتدا میں گولہ باری اور فضائی بمباری کی گئی لیکن بعد میں اسرائیلی فوجی غزہ میں داخل ہو گئے۔
اب غزہ کا ایک بڑا حصہ ملبے کے ڈھیر میں بدل چکا ہے۔
غزہ سے سامنے آنے والی ویڈیوز کے مطابق وہاں کے لوگوں نے نہ صرف اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے بلکہ ان کی وہ اشیا جن سے ان کی جذباتی وابستگی رہی ہے وہ بھی ملبے تلے دب چکی ہیں جن کے ملنے کی امیدیں بھی معدوم ہیں۔
حمادہ کا بیان اس لیے بھی دل دہلا دینے والا ہے کیوں کہ ان کے والد تو پہلے ہی اس دنیا میں نہیں اب ان کا دیا ہوا تحفہ بھی چوری ہو چکا ہے۔
حمادہ کا دکھ اپنی جگہ لیکن ایک ایسے وقت میں جب غزہ کے لاکھوں لوگ بے گھر اور امداد کے منتظر ہیں ایک اسرائیلی فوجی تباہ گھروں کے درمیان کھڑے ہو کر کسی کا چوری کردہ گٹار بجا رہا ہے۔