مواخذے کی کارروائی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دفاعی قانونی ٹیم میں وکیل کین سٹار کو بھی شامل کیا گیا ہےجو جیفیری ایپسٹن اور ہاروی وینسٹن جیسی متنازع شخصیات کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
اس کے علاوہ کین 1990 کی دہائی میں ہونے والی صدارتی مواخذے کی کارروائی کا بھی اہم کردار رہ چکے ہیں۔
سابق آزاد وکیل کین سٹار نے سابق صدر بل کلنٹن کے مواخذے کی تحقیقات کی قیادت کی تھی۔ اب انھوں نے اگلے ہفتے امریکی سینیٹ میں شروع ہونے والی صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی میں انھیں آئینی معاملات میں مدد دینے کی ہامی بھری ہے۔
ٹیم میں ان کے ساتھ وکیل صفائی ایلن ڈیرشووٹز بھی شامل ہوں گے جو کہ ہائی پروفائل افراد جیسے جیفری ایپسٹن، ہاروی وینسٹن اوراو جے سمپسن کی نمائندگی کرنے کی وجہ سے متنازع شہرت رکھتے ہیں۔
ویب سائٹ ایکسیوس کے مطابق ڈیرشووٹز کے متنازع ماضی کی وجہ سے وائٹ ہاؤس میں کچھ افراد متذبذب تھے لیکن صدر ٹرمپ نے انھیں کئی بار ٹی وی پر دیکھنے کی وجہ سے پسند کیا ہے۔
یہ قانونی ٹیم ٹرمپ پر 2020 الیکشن میں ممکنہ صدارتی حریف جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کے لیے یوکرین پر دباؤ ڈالنے، کانگریس کی کارروائی میں خلل ڈالنے کے الزامات کے بعد ان کا دفاع کرے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صدر ٹرمپ امریکی تاریخ میں تیسرے صدر ہوں گے جنھیں مواخذے کا سامنا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مشیر پیٹ کیپولون اور صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل جے سیکولو کو ٹیم کی قیادت سونپی گئی ہے۔ ٹیم میں کئی اور کلیدی وکلا جیسے کہ رابرٹ رے اور ریاست فلوریڈا کے سابق اٹارنی جنرل پام بونڈی شامل ہیں۔
رابرٹ رے نے 1999 میں کین سٹار کے بعد آزاد وکیل کا عہدہ سنبھالا اور وائٹ واٹر سکینڈل کی حتمی رپورٹ پیش کی تھی جس کی بنیاد پر سابق صدر کلنٹن کا مواخذہ کیا گیا۔
پام بونڈی صدر ٹرمپ کے حامی اور شہرت کو پسند کرتے ہیں۔ انھیں اس قانونی ٹیم کے عوامی چہرے کے طور پر کام کرنے کو کہا گیا ہے۔
ایلن ڈیرشووٹز نے جمعے کو سی این بی سی سے گفتگو میں کہا کہ ’صدر نے مجھے یہ کرنے کو کہا ہے اور مجھے قانونی ٹیم کی جانب سے بھی یہی کہا گیا ہے۔‘
صدر ٹرمپ کے خلاف سینیٹ میں مواخذے کی کارروائی منگل سے شروع ہو رہی ہے۔ جمعرات کو امریکی ایوان نمائندگان میں مواخذے کی کارروائی کے منتظمین نے عائد کیے جانے والے الزامات پڑھ کر سنائے،جس کے بعد چیف جسٹس جان رابرٹس نے سینیٹرز سے جیوری کا حلف لیا۔
صدر ٹرمپ بضد ہیں کہ انھوں نے کچھ غلط نہیں کیا اور اپنے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر روزانہ کی بنیاد پر شکایت کرتے ہیں۔
جمعے کو صدر ٹرمپ نے ریاست لوزیانا کی یونیورسٹی فٹ بال ٹیم کو اوول آفس میں خوش آمدید کہا۔ انھوں نے ٹیم کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور کہا کہ ’اس جگہ نے بہت سے صدر دیکھے ، کچھ اچھے، کچھ اچھے نہیں لیکن اب آپ ایک اچھا صدر رکھتے ہیں، لیکن وہ مواخذہ کر رہے ہیں۔ کیا آپ یقین کر سکتے ہیں؟ (انھوں نے یہ بات خود کو نازیبا گالی دیتے ہوئے کہی)۔
بڑھتے ہوئے ثبوتوں کے باوجود صدر ٹرمپ یوکرین سکینڈل کو رد کرتے رہے ہیں۔
حکومت کے احتساب آفس نے جمعرات کو کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس نے یوکرین کی سیکورٹی امداد روک کر وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کی۔