کویتا بتاتی ہیں کہ اس ڈانس کی باقاعدہ کوئی کلاس نہیں ہوتی، بس بیٹی اپنی ماں سے ہی سیکھتی ہے، وہ جیسے ماں کو ڈانس کرتے دیکھتی ہے ویسے ہی خود بھی ناچنے لگتی ہے اور لڑکے اپنے باپ کو گاتے اور ناچتے دیکھتے ہیں تو ڈانس کرنے لگتے ہیں۔
ملٹی میڈیا
شانی خان کے مطابق ’میرے دادا استاد بابا معشوقے خان صاحب کہتے تھے کہ موہن لال طبلے کی سمجھ مجھے تب آئی ہے جب میری ٹانگیں قبر میں ہیں، یہ علم بہت وسیع ہے۔‘