زاویہ

زاویہ

آمنہ مفتی مشتری ہوشیار باش

سماج بنیاد سے گل رہا ہے، گلتے گلتے، ہم اس مقام تک آگئے ہیں کہ اپنے کھاد ہونے کی یہ بو ہمیں اپنی مٹی کی خوشبو لگنے لگی ہے اور ہم اسے اپنی تہذیب مان چکے ہیں۔