پاکستان سپر لیگ میں صائم ایوب کے آتے ہی ان کے ’نو لک شاٹ‘ کے چرچے ہر سو سنے جانے لگے لیکن اس کے بعد صائم کچھ میچوں میں اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے۔
جب سے صائم ایوب کو بابر اعظم کے ساتھ اوپننگ کے لیے بھیجا گیا ہے تب سے ہی ان کے مزاج کچھ بدلے بدلے دکھائی دیتے ہیں۔
سامنے بولنگ کے لیے حارث رؤف ہوں یا نسیم شاہ، کیرین پولارڈ ہوں یا کوئی اور بولر، صائم کسی کو خاطر میں نہیں لا رہے۔
اور ملتان کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں تو صائم اور بابر اعظم نے ایک اور دلچسپ ریکارڈ ہی بنا ڈالا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہم بات کر رہے ہیں سو رنز سے زائد کی ان تین شراکتوں کی جو یہ دونوں اوپنر گذشتہ تین میچز میں سکور کر چکے ہیں، اور رواں سیزن میں بابر اعظم اور صائم ایوب سینچری پارٹنر شپس کے معاملے میں سب سے اوپر دکھائی دیتے ہیں۔
اس ناقابل شکست شراکت کا آغاز ہوتا ہے لاہور قلندرز کے خلاف راولپنڈی میں سات مارچ کو کھیلے جانے والے میچ میں جب بابر اور صائم نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 107 رنز کی شراکت قائم کی۔
اس سے اگلا میچ جو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 25 مارچ کو آٹھ مارچ کو کھیلا گیا اس میں صائم اور بابر اعظم نے 162 رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی۔
اور پھر بات کرتے ہیں ملتان کے خلاف 10 مارچ کو کھیلے جانے والے میچ کی جس میں ایک بار پھر صائم ایوب اور بابر اعظم نے 100 رنز سے زائد کی پارٹنر شپ بنا ڈالی ہے۔
رواں پی ایس ایل اس لحاظ سے بھی خاص ہے کہ بابر اعظم نے اس میں اپنے پی ایس ایل کیریئر کی پہلی سینچری سکور کی ہے اور بابر پی ایس ایل 8 میں ابھی تک چار نصف سینچریاں بھی سکور کر چکے ہیں۔
جبکہ صائم ایوب بھی رواں پی ایس ایل میں ابھی تک پانچ نصف سینچریاں سکور کر چکے ہیں۔
ان دونوں کی بیٹنگ جوڑی کو دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ بابر اعظم صائم ایوب کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں یا صائم کو کھیلتا دیکھ کر بابر اعظم کا حوصلہ نئی منزلوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔
لیکن جو بھی ہو، ان دونوں کی جارحانہ بلے بازی جہاں پشاور زلمی کے لیے ایک مثبت بات ہے وہیں یہ پاکستانی کرکٹ کے لیے بھی ایک اچھی خبر ہے۔