کرغزستان: مشروب ’کومیس‘ سے سیاحت بڑھانے کی کوشش

کومیس لسی نما خمیر شدہ دودھ ہوتا ہے۔ مقامی لوگ اسے پیتے ہیں اور اس میں نہاتے بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کی صحت کے لیے اچھا ہے۔

وسطیٰ ایشیا کا ملک کرغزستان اپنے روایتی مشروب ’کومیس‘ کی مدد سے ملک میں آنے والے سیاحوں کی تعداد بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

کومیس گھوڑی کا خمیر شدہ دودھ ہوتا ہے۔ مقامی لوگ اسے پیتے ہیں اور اس میں نہاتے بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کی صحت کے لیے اچھا ہے۔

کرغزستان کی طرف سے سیاحوں کو راغب کرنے کی کوششیں ایسے وقت کی جا رہی ہیں جب بہت سے ممالک میں خمیر شدہ اور صحت کے لیے مفید مشروبات میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔

کرغز ثقافت کے لیے کومیس کی اہمیت کا اظہار اس حقیقت سے ہوتا ہے کہ وسطی ایشیائی سابق سوویت جمہوریہ کے دارالحکومت بشکیک کا نام ایک ایسے آلے (لکڑی کی ڈوئی) کے نام پر رکھا گیا ہے جو دودھ کو خمیرا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

تشہیری فلموں اور تہواروں سے کام لیتے ہوئے کرغزستان سیاحوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے کہ وہ آئیں اور سرسبز پہاڑی چراگاہ میں لگے گول خیموں میں سو کر روایتی خانہ بدوش کرغز طرز زندگی کا تجربہ کریں۔

انہی خیموں کے قریب گھوڑوں کے اصطبل ہیں جہاں دودھ فراہم کیا جاتا ہے۔ 

سیاح خیمے میں تازہ مقامی دودھ بھی پی سکتے ہیں جسے سامل کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی عرب کے شہر مکہ سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح ابراہیم آل شریف کے بقول: ’ہم نے کرغزستان آنے والے دوستوں سے سامل اور کومیس کے بارے میں سننے کے بعد ان کا تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں اس کے ذائقے کو بھی بیان نہیں کر سکتا۔ سعودی عرب میں ایسی کوئی شے نہیں ہے جس کا موازنہ میں اس کے ساتھ کروں۔‘

گھوڑی کو دوہنا گائے کو دوہنے سے کہیں زیادہ مشکل کام ہے۔ گھوڑی کو دوہنے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ گھوڑی کی ران کو سینے سے لگا کر رکھے۔

دودھ  دوہنے کا کام مئی اور جولائی کے درمیان کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد رات کے وقت آسمان پر سات ستاروں کے پلیڈیز نامی جھرمٹ نمودار ہوتا ہے جس کا روایتی طور پر مطلب ہے کہ دودھ نکالنے کا کام ختم ہو گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا