فیس بک کے بانی نے دوڑنا کیوں چھوڑ دیا؟

مارک زکربرگ نے ایک پوڈکاسٹ میں بتایا کہ وہ ایک سے دو گھنٹے ورزش کرتے ہیں، تاہم انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اب وہ دوڑنے سے گریز کرتے ہیں۔

مارک زکربرگ کے بقول: ’میں بہت دوڑا کرتا تھا، لیکن دوڑنے کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ آپ بہت زیادہ سوچ سکتے ہیں (فوٹو: مارک زکربرگ آفیشل فیس بک اکاؤنٹ)

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ نے انکشاف کیا ہے کہ دوڑنا اب ان کے ورزش کے معمولات کا حصہ نہیں رہا کیوں کہ اس سے ان کے دماغ کو کام سے دور رہنے میں مدد نہیں ملتی۔

ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے بانی مارک زکربرگ نے جمعرات کو ’دا جو روگن ایکسپیریئنس‘ پوڈ کاسٹ میں اپنے صبح کے معمولات پر تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ وہ اپنے موبائل فون پر موجود تمام نوٹیفکیشنز کو دیکھ کر کس قدر پریشان ہو جاتے ہیں۔

مارک زکربرگ کا کہنا تھا: ’میں صبح اٹھتا ہوں، اپنے فون کو دیکھتا ہوں، آپ کو 10 لاکھ کے قریب پیغامات ملتے ہیں اور یہ عام طور پر اچھی بات نہیں ہوتی۔ لوگ مجھے ذاتی طور پر بتانے کے لیے اچھی باتیں محفوظ رکھتے ہیں۔ اس لیے یہ تقریباً ایسا ہی ہے جیسے آپ بیدار ہوں اور آپ کے پیٹ میں گھونسا مار دیا جائے۔‘

میٹا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اکثر اپنے جسم کو صبح کے وقت ’ری سیٹ‘ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے اور تعمیری ہونا پڑتا ہے تاکہ وہ زیادہ تناؤ کا شکار نہ ہوں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ورزش شروع کی ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ ’ایک دو گھنٹے ورزش کرتے ہیں۔‘ انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اب وہ دوڑنے سے گریز کرتے ہیں۔

مارک زکربرگ کے بقول: ’میں بہت دوڑا کرتا تھا، لیکن دوڑنے کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ آپ بہت زیادہ سوچ سکتے ہیں۔‘

اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے زکربرگ نے وضاحت کی کہ وہ مکسڈ مارشل آرٹس اور سمندر میں سرفنگ جیسی جسمانی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں جن میں آپ کو تمام وقت اپنی توجہ مرکوز رکھنی ہوگی۔

انہوں نے مکسڈ مارشل آرٹس کے بارے میں کہا: ’ایسا کون سا عمل ہے جو جسمانی طور پر بلکہ فکری طور پر بھی انتہائی مشغول رکھے، جس میں آپ کسی اور بات پر توجہ مرکوز کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے؟‘

بقول زکربرگ: ’اگر آپ ایک سیکنڈ کے لیے بھی توجہ ہٹا لیں گے تو آپ بری طرح مار کھا جائیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیس بک کے بانی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صبح کی ورزش ان کے لیے کتنی اہم ہے کیوں کہ اس سے انہیں دن میں تمام وقت اپنی توانائی اور توجہ کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

زکربرگ کے بقول: ’ایک یا دو گھنٹے ورزش کرنے کے بعد، میں دن بھر کام کے معاملے میں جو بھی مسئلہ ہو اسے حل کرنے کے لیے تیار ہوتا ہوں اور  دن کے وقت سامنے آنے والی تمام مختلف خبریں پڑھ چکا ہوتا ہوں۔‘

زکربرگ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اور ان کے خاندان نے وبائی مرض کے دوران ہوائی کے شہر کاؤی میں کافی وقت گزارا، جس کی وجہ سے انہیں زیادہ فعال ہونے کا موقع ملا ہے۔

انہوں نے روگن کو بتایا: ’مجھے اپنی میز کے سامنے بیٹھے رہنے سے نفرت ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر میں فعال نہ رہوں تو میں خود کو صرف ضائع کر رہا ہوں۔ میری توانائی کی سطح اور مزاج کی بنیاد جسمانی سرگرمی پر ہے۔‘

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ’میں نہیں مانتا کہ ہم محض جسم میں رکھے ہوئے دماغ ہیں۔ ہمارا جسمانی وجود اور وہ امور جو ہم انجام دیتے ہیں وہ انسان ہونے کے تجربے جیسے ہیں۔‘

بعد ازاں انہوں نے کہا کہ وہ کام شروع کرنے سے پہلے روزانہ گھنٹوں سمندر میں ورزش کریں گے۔

انہوں نے وضاحت کی: ’میں واقعی سرفنگ اور ہائیڈرو فولنگ شروع کروں گا۔ میں صبح جلدی اٹھوں گا اور جا کر ایسا کروں گا اور پھر دن کے وقت اپنی ملاقاتوں کے لیے واقعی تازہ دم ہو جاؤں گا۔ یہ وہ کام نہیں ہے جو میں پالو آلٹو (سائبر سکیورٹی کمپنی) میں کر سکتا ہوں۔‘

انٹرویو کے دوران ایک موقع پر زکربرگ نے وضاحت کی کہ ان کے مصروف شیڈول کی وجہ سے انہیں زیادہ ’وقت نہیں ملتا‘ کہ وہ خود سوشل میڈیا استعمال کر سکیں، تاہم ان کا کہنا تھا وہ اس کے باوجود اپنے فارغ وقت میں’کچھ میسیجنگ‘ کرتے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت