یونان کشتی حادثہ: انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن

حکام کے مطابق 10 انسانی سمگلنگ کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ پیر کو وزیراعظم نے یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

15 جون 2023، کی اس تصویر میں یونان کے ساحلی علاقے کالامتا میں کشتی حادثے کا شکار ہونے والے افراد کو ریسکیو کیے جانے کے بعد میڈیکل سٹاف ایک متاثرہ شخص کو سٹریچر پر لے جا رہے ہیں(اے ایف پی)

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے انسانی سمگلروں کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے جس کے بعد یونان کشتی حادثے میں ملوث ایجنٹ کو اتوار کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا۔

اس سے قبل یونان کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے سے پاکستانیوں کی اموات پر وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا اور کہا کہ ان کو ’سخت سزا‘ دی جائے.

اس کشتی میں ممکنہ طور پر 750 کے قریب لوگ سوار تھے، جن میں ایک بڑی تعداد پاکستانی اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہریوں کی بھی تھی۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 78 ہے جبکہ 500 کے قریب لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ یونانی کوسٹ کارڈ نے جن 104 لوگوں کو زندہ بچایا ہے، ان میں 12 پاکستانی شہری بھی ہیں۔

یونان میں پیش آنے والے واقعے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ محسن حسن بٹ کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ملک بھر میں انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ 

ترجمان ایف آئی اے اینٹی ٹریفکنگ سرکل لاہور کے مطابق گرفتار ملزم طلحہ شاہزیب نے ایک متاثرہ شخص کے گھر والوں سے یونان بھیجوانے کے لیے 35 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ایجنٹ کو معلومات حاصل کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا اور مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے، جبکہ واقعے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ 10 انسانی سمگلنگ کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نو ملزمان کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے حراست میں لیا گیا جبکہ ایک کو گجرات کے علاقے سے پکڑا گیا ہے۔

ہر سال ہزاروں پاکستانی ایک بہتر زندگی کا خواب لیے یورپ غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

رواں برس فروری میں ایسا ہی واقعہ لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی میں سوار افراد کے ساتھ ہوا تھا جس میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی قومی ہاکی ٹیم کی سابق کھلاڑی شاہدہ رضا بھی موجود تھیں۔ 

چند ماہ قبل فروری میں لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی میں بھی پاکستانی نوجوانوں کی اموات کے بعد ایف آئی اے نے انسانی سمگلروں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا لیکن پھر یہ تازہ واقعہ رونما ہو گیا۔ 

وزیراعظم کا یونان میں کشتی واقعے پر نوٹس

دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بھی  انسانی سمگلنگ جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث ایجنٹس کے خلاف فوری کریک ڈاؤن اور انہیں سخت سزا دینے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جان سے جانے والوں کی اور زخمیوں کی معلومات و سہولت کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے۔ 

وزرات اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے یوم سوگ کا اعلان کر دیا ہے۔ یونان میں 14 جون کو حادثے پر وزیراعظم نے 19 جون کو قومی سوگ منانے کا اعلان کیا ہے اس کے علاوہ وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے چار رُکنی اعلی سطح کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔

اس کمیٹی میں نیشنل پولیس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل احسان صادق کمیٹی کے چیئرمین مقرر کر دیے گئے ہیں، وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری (افریقہ) جاوید احمد عمرانی کمیٹی کے رُکن مقرر، آزادجموں وکشمیر پونچھ ریجن کے ڈی آئی جی سردار ظہیراحمد اور وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری (ایف آئی اے) فیصل نصیر بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

کمیٹی یونان میں کشتی ڈوبنے کے تمام حقائق جمع کرے گی۔ ایسے واقعات کا سبب بننے والے افراد، کمپنیوں اور ایجنٹوں کو سخت ترین سزائیں دینے کے لیے قانون سازی ہو گی۔

کمیٹی ایک ہفتے میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی، جس کی روشنی میں مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ترجمان پاکستان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اب تک 12 پاکستانیوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے یونان میں پاکستانی سفارت خانے کو واقعے میں ریسکیو کیے جانے والے 12 پاکستانیوں کی دیکھ بھال کی ہدایت جاری کی ہیں۔ 

ان واقعات کا تدارک کیسے ہو گا؟

ہر چند دن بعد غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے والوں کی روک تھام کیسے ہو گی؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس معاملے پر ایف آئی اے کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا: ’تحقیقاتی ادارے نشاندہی کی کارروائیاں تو کر رہے ہیں لیکن ایسے واقعات اور انسانی سمگلنگ کا سد باب مشکل ہے۔ کیونکہ انسانی سمگلروں نے کوئی دفتر نہیں بنائے ہوتے بلکہ یہ کام زبانی کلامی ہوتے ہیں۔ بعض اوقات ایجنٹ پاکستان میں ہوتے ہی نہیں وہ یورپ میں بیٹھ کر آپریٹ کر رہے ہوتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ یہاں سے جانے والے پاکستانیوں کے رشتہ دار انہیں ادھر ہی ادائیگی کر دیتے ہیں تو یہاں سے جانے والا بلوچستان تفتان سے سرحد پار کرتے ہیں اور اس کے بعد ایران سے زمینی راستے سے ترکی کی حدود میں داخل ہوتے ہیں اور وہاں سے سمندری راستہ اختیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جو حالات سے تنگ ہیں انہیں آپ نہیں روک سکتے وہ کوئی بھی چور دروازہ استعمال کریں گے۔‘

ترجمان ایف آئی اے عبد الغفور نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’فروری میں جب لیبیا سے اٹلی کا واقعہ ہوا تھا تب بھی ایف آئی اے نے کارروائی کی تھی اور ملوث افراد کو نشاندہی پہ گرفتار بھی کیا تھا۔ لیکن یہ کوئی ایک شخص نہیں ہوتا ان کے مختلف سہولت کار ہوتے ہیں کو صرف ایک علاقے تک کام کرتے ہیں اگلے علاقے میں اگلا سہولت کار ہو گا۔

’اسی طرح ہر شہر میں الگ اور سرحدی علاقوں کے بعد جس جس روٹ سے گزرتے ہیں وہاں الگ لوگ موجود ہوتے ہیں جو سہولت کاری کرتے ہیں۔‘

ترجمان نے مزید بتایا: ’یہ نیٹ ورک ایسے کام کرتے ہیں کہ ان کی ادائیگیاں بھی ایک مقام سے دوسرے مقام تک کی ہوتی ہیں یکمشت ادائیگی بھی اکثر کیسز میں نہیں ہوتی کچھ لوگوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ جو جو سرحد پار کرتے جائیں وہاں وہاں ادائیگی کرتے جائیں۔‘

ترجمان کے مطابق کہ حالیہ واقعے پر ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں گجرات اور دیگر علاقے جن افراد کے کشتی میں موجودگی کی اطلاعات ہیں وہاں آپریشنز کیے جا رہے ہیں۔

ایف آئی اے کی انسانی سمگلروں کے خلاف کارروائیاں

حالیہ واقعے کے بعد کریک ڈاؤن میں ایف آئی اے (اینٹی ہیومن ٹریفکینگ اینڈ سمگلنگ ونگ) گجرات نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ملزم نے شکایت کنندہ کو اٹلی میں نوکری کا لالچ دے کر 15 لاکھ روپے ہڑپ کیے تھے۔

اسی طرح ایف آئی اے (اے ایچ ٹی سی) گوجرانوالہ کے مطابق انہوں نے بھی آج ایک انسانی سمگلر کو گرفتار کر لیا۔ وہ اسی طرح کے نو مختلف مقدمات میں ملوث تھا۔

یونان کشتی حادثے کے بعد ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے افسران کو بھی نامزد کر دیا۔ نامزد کیے گئے افسران میں انسپکٹر ہادی پرستان، انسپکٹر عبداللہ، انسپکٹر وقار اعوان اور سب انسپیکٹر ارتضا انصر شامل ہیں۔

افسران ایف آئی اے کے مختلف اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلز میں تعینات ہیں۔ اس ضمن میں تحقیقاتی ادارے نے افسران کے نمبرز عام کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتی حادثے میں ملوث عناصر کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات شئیر کرنے کے لیے افسران سے رابطہ کریں تاکہ انسانی سمگلروں تک پہنچا جا سکے۔

اس واقعے سے چار روز قبل ایف آئی اے انسداد انسانی سمگلنگ لاہور نے ویزے کے نام پر شہری سے فراڈ کرنے والے انسانی سمگلر کو گرفتار کیا جس میں ملزم نے شکایت کنندہ سے بیرون ملک ہانگ کانگ ملازمت کے نام پر 15 لاکھ 80 ہزار روپے بٹورے تھے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان