بلوچستان: سی ٹی ڈی کی کارروائی، آٹھ عسکریت پسند مارے گئے

ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ اور ضلع واشک کے علاقے بسیمہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ عسکریت پسند مارے گئے۔

17 دسمبر 2017 کی اس تصویر میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار ایک خودکش دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر موجود ہیں (اے ایف پی)

پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور ضلع واشک میں کارروائی کے دوران شدت پسند تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے آٹھ عسکریت پسند مارے گئے۔

دوسری جانب پنجاب سے داعش سے تعلق رکھنے والی پانچ خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

ترجمان سی ٹی ڈی بلوچستان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ اور ضلع واشک کے علاقے بسیمہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا، جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ عسکریت پسند مارے گئے۔

ترجمان کے مطابق آپریشن کے دوران مارے جانے والے عسکریت پسندوں کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے تھا۔

مزید کہا گیا کہ ’عسکریت پسندوں کے ٹھکانے سے ایک ماہ قبل کوئٹہ سے اغوا ہونے والا شخص ابو بکر بھی بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔‘

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

پنجاب سے پانچ عسکریت پسند خواتین گرفتار

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں کاروائیاں کرتے ہوئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران پانچ عسکریت پسند خواتین کو گرفتار کرلیا، جن کے خلاف مقدمات درج کرکے تفتیش جاری ہے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران لاہور سے تین اور شخیوپورہ سے دو خواتین کو گرفتار کیا گیا، جن کا تعلق کالعدم تنظیم داعش سے ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ عسکریت پسندوں سے حفاظتی فیوز، ممنوعہ کتابیں، موبائل فون، اسلحہ اور نقدی بھی برآمد کی گئی ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق رواں ہفتے 308 کومبنگ آپریشنز کے دوران 76 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے جبکہ 15225 افراد سے پوچھ کچھ کی گئی۔

مزید کہا گیا کہ ’سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان