بیٹری کی قیمتوں میں کمی، الیکٹرک کاروں کا ایک اور سنگ میل

اگست میں بیٹریوں کی قیمت تقریباً 10 فیصد کم ہوئیں، جس کو الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی کو سپر چارج کرنے کے لیے بڑا سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکہ میں قائم پاکستانیوں کی تنظیم ڈائس فاؤنڈیشن نے گذشتہ سال کراچی میں پاکستان کی پہلی الیکٹرک کار متعارف کی تھی (انڈپینڈنٹ اردو)

اگست میں بیٹریوں کی قیمت ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے تقریباً 10 فیصد کم ہوئیں، جس کو توانائی کے تجزیہ کار الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی کو سپر چارج کرنے کے لیے ’ٹپنگ پوائنٹ‘ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ 

سمارٹ فونز سے لے کر بین الاقوامی خلائی سٹیشن تک ہر چیز کو بجلی فراہم کرنے والے لیتھیم آئن بیٹری سیلز کی قیمت گذشتہ ماہ 100 ڈالر فی کلو واٹ سے بھی نیچے گر گئی، جو مارچ 2022 کے مقابلے میں 33 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 8.7 فیصد کمی ہے۔

اعداد و شمار مرتب کرنے والی انرجی اینالٹکس فرم بینچ مارک منرل انٹیلی جنس نے لکھا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے بیٹری پیک کی قیمتیں 100 ڈالر فی کلو واٹ تک آنا چاہیے تاکہ ایندھن جلانے والی گاڑیوں کی قیمتوں کے برابر پہنچ سکیں۔

بینچ مارک کے تجزیہ کار ایوان ہارٹلے نے کہا: ’سیل کی قیمتوں میں کمی سے [مینوفیکچررز] مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر الیکٹرک گاڑیاں کمبسچن انجن گاڑیوں کے برابر قیمتوں پر فروخت کر سکیں گے، اسی مارجن کے ساتھ، صارفین اور آٹومیکرز دونوں کے لیے ای وی منتقلی کی کشش کو بہتر بنا سکتی ہے۔

’سیل کی گرتی ہوئی قیمتیں چین سے باہر سیل کی پیداوار میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے لیے خاص طور پر تشویش کا باعث ہیں، بالخصوص اس وقت جب یورپ جیسے خطوں میں فیکٹریوں کے منافع کے متعلق پہلے ہی تشویش ہے۔‘

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیمتوں میں کمی کے دیگر ٹیکنالوجیز پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جن میں شمسی اور ہوا کی تنصیبات بھی شامل ہیں، جنہیں زیادہ پیداوار کے دوران اضافی توانائی ذخیرہ کرنا پڑتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

توانائی کے تجزیہ کار جیرارڈ ریڈ نے لنکڈ ان پر لکھا: ’توانائی اور نقل و حمل کا انقلاب جاری ہے۔

’لیتھیم بیٹری سیل کی قیمتیں اب 100 ڈالر فی کلو واٹ سے بھی کم ہیں، جو ایک دہائی میں 80 فیصد نیچے آچکی ہیں۔ آگے چل کر ہمیں اس سے بھی کم لاگت اور بہتر کارکردگی نظر آئے گی، اسی لیے انٹرنل کمبسچن انجن کی موت قریب ہے۔‘

گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ خام مال کی لاگت میں کمی کو قرار دیا گیا ہے، 2023 کے آغاز سے لیتھیم کی قیمتوں میں نصف سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔

حالیہ مہینوں میں لیتھیم کے بڑے ذخائر، بالخصوص نیواڈا اور اوریگون کی سرحد پر ایک معدوم سپر آتش فشاں میں، کی دریافت کے بعد قیمت میں کمی جاری رہ سکتی ہے۔

ماہرین ارضیات کے حالیہ اندازوں کے مطابق میکڈرمٹ کالڈرا میں 12 کروڑ ٹن لیتھیم موجود ہو سکتا ہے، جو ممکنہ طور پر دہائیوں تک عالمی بیٹری کی طلب کو پورا کر سکتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی