سعودی عرب میں فٹ بال ورلڈ کپ، پاکستان کا حمایت کا اعلان

سعودی عرب کی جانب سے 2034 میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے ارادے کے اعلان کے بعد پاکستان نے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

22 نومبر، 2022 کی اس تصویر میں قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران سعودی عرب اور ارجنٹائن کے میچ کے دوران سعودی مداح اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے(اے ایف پی/ اوڈ اینڈرسن)

سعودی عرب کی جانب سے 2034 میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے ارادے کے اعلان کے بعد پاکستان نے جمعے کو ایک بیان میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم اپنے سعودی بھائیوں کی اس کوشش میں کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ سعودی عرب ایک یادگار فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔‘

سعودی ویژن 2030 میں کھیلوں کو نہایت اہمیت دی گی ہے، جن کے ذریعے ملک کی معاشی ترقی اور شہریوں کی زندگی کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

ایس پی اے کے مطابق اس حوالے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ’ورلڈ کپ کی میزبانی کا ارادہ مملکت کی جانب سے تمام شعبوں میں ترقی کا عکاس ہے۔‘

سعودی عرب نے بدھ کو 2034 فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے ارادے کا اظہار کیا تھا جب کہ ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کے صدر نے بھی سعودی عرب کی مکمل حمایت کا کہا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی وزیر کھیل کا کہنا ہے کہ ’2034 میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی سے ہمیں دنیا میں عالمی کھیلوں کا صف اول کا ملک بننے کا خواب پورا کرنے میں مدد ملے گی۔‘

2026 کے بعد سے فیفا ورلڈ کپ میں 48 ٹیمیں حصہ لیں گے اور سعودی عرب تمام میچز کے انتظامات اور شائقین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سعودی فٹ بال فیڈریشن کے صدر ياسر المسحل نے جمعرات کو فیڈریشن کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو میں کہا کہ ’سعودی عرب میں ورلڈ کپ کی میزبانی ہمارے لیے سب کچھ ہے۔ ہم ایک فٹ بال (سے محبت کرنے والی) قوم ہیں اور تمام نسلوں، جوانوں، بزرگوں، لڑکے اور لڑکیوں کے لیے یہ ہی خواب ہے۔‘


انہوں نے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ پوری دنیا نے گذشتہ ورلڈ کپ 2022 میں ہمارے تمام مداحوں کا زبردست جذبہ دیکھا۔ وہ جذبہ، جوش، توانائی اور رنگ، میرے خیال میں آج سعودی عرب میں نوجوان بچے یہ خواب دیکھ رہے ہوں گے اور درحقیقت ہم 2034 میں اس خواب کو پورا کرنے میں ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔‘

ایکس پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں ياسر المسحل نے کہا کہ ’ہم پہلے ہی گذشتہ چھ ورلڈ  کپ (ٹورنامنٹس) میں حصہ لے چکے ہیں، اس لیے 2034 میں اب ہم اپنی سرزمین پر اور اپنے مداحوں کے سامنے سعودی عرب اس کی میزبانی کا ایک موقع ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی فٹ بال فیڈریشن کے صدر ياسر المسحل کا کہنا ہے کہ ان کا ملک پہلے بہت سے میدانوں کو اپ گریڈ یعنی بہتر بنانے اور عالمی سطح کے نئے میدان بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

’شائقین شہروں سے سٹیڈیم تک زیادہ سے زیادہ تین گھنٹے کی پرواز سے لطف اندوز ہونے کے منتظر ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ 2034 کے ورلڈکپ کی میزبانی کا ارادہ دنیا کو یہ دعوت ہے کہ وہ آ کر ’سعودی عرب کی ترقی دیکھیں، خوش آمدید کہنے والے معاشرے، ثفافت، تہذیب کو دیکھیں اور تاریخ کا حصہ بنیں۔‘

اگر سعودی عرب کو میزبانی کے فرائض سونپے جاتے ہیں تو فیفا ورلڈ کپ کی تاریخ میں تیسری بار ورلڈ کپ کا انعقاد ایشیا میں ہو گا۔

اس سے پہلے 2002 میں جنوبی کوریا/جاپان اور 2022 میں قطر میں ورلڈ کپ کا انعقاد ہو چکا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال