آئی پی ایل کے ریکارڈ اخراجات، مچل سٹارک مہنگے ترین کھلاڑی

مچل سٹارک کو نیلامی کے وسیع عمل کے بعد کولکاتہ نائٹ رائیڈرز نے 23 لاکھ پاؤنڈ میں سائن کیا جس سے پہلے سن رائزرز حیدرآباد نے پہلے راؤنڈ میں پیٹ کمنز سے 19 لاکھ پاؤنڈ میں معاہدہ طے کیا تھا۔

چنئی سپر کنگز کے کھلاڑی 30 مئی 2023 کو احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) ٹوئنٹی 20 فائنل کرکٹ میچ میں گجرات ٹائٹنز کے خلاف جیت کے بعد ٹرافی کے ساتھ جشن منا رہے ہیں (سجاد حسین / اے ایف پی)

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) پہلے ہی خود کو دنیا کی سب سے زیادہ مال بنانے والی کرکٹ لیگ کے طور پر قائم کر چکی ہے لیکن منگل کو ہونے والی نیلامی میں جب پیٹ کمنز دنیا کے سب سے مہنگے کرکٹر بن کر ابھرے تو صرف ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں ان کے آسٹریلوی ساتھی مچل سٹارک ان سے بھی زیادہ دام میں فروخت ہوئے تو یہ واضح ہو گیا کہ دیگر فرنچائز لیگز آئی پی ایل سے کتنی پیچھے ہیں۔

مچل سٹارک کو نیلامی کے وسیع عمل کے بعد کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 23 لاکھ پاؤنڈ میں سائن کیا جس سے پہلے سن رائزرز حیدرآباد نے پہلے راؤنڈ میں پیٹ کمنز سے 19 لاکھ پاؤنڈ میں معاہدہ طے کیا تھا۔

بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے سٹارک آٹھ سال سے نہیں کھیلے تھے لیکن نیلامی کے اس انتہائی پرجوش راؤنڈ کے بعد انہیں فیس ادا کی گئی۔ ان دو آسٹریلوی تیز گیند بازوں کی پریمیم بولی نے لیگ کی نیلامی کے بقیہ حصے کے لیے سمت طے کر دی ہے۔

نیلامی میں تیز گیند بازوں کی بہت زیادہ مانگ تھی جن میں 2023 کے 50 اوور کے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران اچھی کاررکردگی دکھانے والے بالرز شامل تھے لیکن کچھ بڑے نام اس نیلامی میں فروخت نہیں ہوئے۔

آئی پی ایل 2024 کے لیے ’منی نیلامی‘ سے پہلے انگلش کرکٹر سیم کرن کو سب سے مہنگے کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل تھا جب 2022 میں آل راؤنڈر کو 18 لاکھ پاؤنڈ میں خریدا گیا تھا۔

2008 میں کھیلے گئے پہلے ایڈیشن میں ایک ٹیم کے لیے کھلاڑیوں کو خریدنے کا بجٹ 19 لاکھ پاؤنڈ تھا لیکن یہ حد اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اب ایک کھلاڑی پہلے ایڈیشن کی پوری ٹیم سے زیادہ زیادہ مہنگا ہو گیا ہے اور اس حد کے رکنے کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔

تازہ ترین نیلامی سے پہلے ہی یہ بات طے تھی اس لیول کی کرکٹ لیگ دولت سے مالامال ہے لیکن بین الاقوامی کرکٹ آئی پی ایل سے بہت نیچے ہے۔ سرفہرست انگلش کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ کے طور پر تقریباً آٹھ لاکھ پاؤنڈ سالانہ فیس ادا کی جا سکتی ہے لیکن آئی پی ایل میں چنے گئے کھلاڑی صرف دو ماہ کی فرنچائز کرکٹ میں پورے سال کی کمائی کو کہیں پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔

انگلش بلے باز ہیری بروک کو تین لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ میں دہلی کیپٹلز اور کرس ووکس چار لاکھ پاؤنڈ میں پنجاب کنگز نے خریدا جو اس ٹورنامنٹ میں صرف 23 مارچ سے 29 مئی کے درمیان میچز کھیلیں گے۔

انگلش کرکٹ بورڈ اپنی فرنچائز لیگ ’دا ہنڈریڈ‘ کے ٹاپ بریکٹ میں کھلاڑیوں کو ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ کی پیشکش کرتا ہے جو دنیا کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ (آئی پی ایل) کی دولت سے کافی کم ہے۔ انگلش لیگ کو پہلے ہی غیر ملکی ستاروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے ایک جنگ کا سامنا ہے اور معاہدوں کے درمیان خلیج بڑھتی ہی جارہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی پی ایل دولت کے لحاظ سے سب سے بڑی لیگ ہے، درحقیقت اسے امریکی لیگ این ایف ایل کے بعد دنیا کی دوسری سب سے مہنگی کھیلوں کی لیگ ہے یہاں تک کہ دولت کے معاملے میں اس نے فٹبال کی پریمیئر لیگ کو بھی شکست دے دی ہے۔

باقی کرکٹ بورڈ یہ تماشا صرف دیکھ سکتے ہیں اور امید کر سکتے ہیں کہ ان کے ملک کے بہترین کھلاڑی ایسا (قومی ٹیم کو چھوڑ کر آئی پی ایل میں شمولیت) کرنے کا انتخاب نہ کریں جیسا کہ کچھ پہلے ہی ایسا کر چکے ہیں کیوں کہ وہ امیر فرنچائز کی خاطر سینٹرل کنٹریکٹس سے منہ موڑ لیتے ہیں۔

انگلینڈ کے تیز بولر گس اٹکنسن، جو جنوری میں انڈیا میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کر سکتے تھے، کو کولکتہ نے 94 ہزار پاؤنڈ  میں سائن کیا ہے جب کہ رائل چیلنجرز بنگلور نے ٹام کرن سے ایک لاکھ 42 ہزار پاؤنڈ میں معاہدہ کیا اور ڈیوڈ ولی جنہوں نے حال ہی میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کے لیے وقت نکالا تھا، کو لکھنؤ نے ایک لاکھ 89 ہزار پاؤنڈ میں خرید لیا۔

لیکن فل سالٹ، جوش ہیزل ووڈ اور سٹیو سمتھ ان ہائی پروفائل کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن کو 10 فرنچائزز میں سے کسی نے نہیں خریدا۔

آسٹریلیا کے سپینسر جانسن نے دا ہنڈریڈ میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ڈیبیو ٹورنامنٹ میں ریکارڈ توڑ دیے۔ اب گجرات ٹائٹنز نے ان کو تقریباً ساڑھے نو لاکھ پاؤنڈ میں خرید لیا ہے لیکن انگلش کرکٹ بورڈ کی فرنچائز لیگ خود کو دوسرے ٹی 20 لیگس کے مقابلے میں صرف ایک فیڈر والے تاثر کے طور پر قائم نہیں کرنا چاہیے گی۔

حالیہ ورلڈ کپ جیتنے والے کھلاڑیوں اور میگا ایونٹ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے دیگر کھلاڑیوں کی نیلامی کے دوران بہت زیادہ مانگ رہی۔

جیسا کہ نیوزی لینڈ کے رچن رویندرا ایک لاکھ 70 ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہوئے۔ ان کے ساتھ نیوزی لینڈ کے کرکٹر ڈیرل مچل تیسرے سب سے مہنگے کھلاڑی بن گئے جب انہیں چنئی سپر کنگز نے 13 لاکھ پاؤنڈ میں خریدا۔

بین سٹوکس اور جو روٹ زیادہ کرکٹ کے بوجھ کو سنبھالنے کے لیے نیلامی میں شامل نہیں ہوئے جب کہ ای سی بی نے سنٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑی جوفرا آرچر کا نیلامی سے نام واپس لینے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ کہنی کی مسلسل چوٹ سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔

آئی پی ایل مسلسل بڑھ رہا ہے اور پھیلتا جا رہا ہے لیکن یہ دوسرے ٹورنامنٹس کے لیے مشکل کھڑی کر سکتا ہے خاص طور پر دا ہنڈریڈ اور بگ بیش لیگ جیسی لیگس کے لیے جن کو نجی اور انفرادی ملکیت کے بجائے گورننگ باڈیز چلاتی ہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ