امبانی خاندان نے بیٹے کی شادی کے لیے جام نگر کیوں چنا؟

دنیا کے دسویں مالدار ترین شخص امبانی نے اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کی قبل از شادی تقریب کے لیے اس چھوٹے سے اور نسبتاً گمنام شہر کا انتخاب کیوں کیا، وہ تو دنیا میں کہیں بھی یہ تقریب منعقد کروا سکتے تھے؟

دنیا کے دسویں امیر ترین شخص مکیشن امبانی کے بیٹے اننت امبانی کی رادھیکا مرچنٹ سے قبل از شادی تقریبات انڈیا کے جام نگر شہر میں شروع ہو گئیں، جس میں شرکت کے لیے دنیا اور انڈیا کی مشہور شخصیات پہنچ گئی ہیں۔

اس موقعے پر سوال پوچھا جا رہا ہے کہ امبانی خاندان نے، جن کی دولت کا تخمینہ فوربز میگزین نے 115 ارب ڈالر لگایا ہے، اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کی قبل از شادی تقریب کے لیے اس چھوٹے سے اور نسبتاً گمنام شہر کا انتخاب کیوں کیا، وہ تو دنیا میں کہیں بھی یہ تقریب منعقد کروا سکتے تھے؟

اس سوال کا جواب خود اننت امبانی نے دیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی: ’میرے پاپا اور دادا کی کرم بھومی (جہاں سے کام کا آغاز کیا) اور میری دادی کی جنم بھومی جام نگر ہے۔

’میں یہاں پلا ہوں اور میں یہاں بڑا ہوا ہوں۔ تو یہ ہمارے سوبھاگیہ (خوش قسمتی) کی بات ہے کہ ہم یہ کریں اور پردھان منتری (وزیرِ اعظم) صاحب نے بھی کہا تھا کہ ’ویڈ ان انڈیا‘ (شادی انڈیا میں کریں) تو اس لیے انڈیا میں کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ ہمارے دادا دادی کا گھر ہے۔۔۔ میں نے یہاں (اپنی زندگی کے) 28 میں سے 15 سال بتائے۔‘

یہ بات تو عام ہے کہ امبانی خاندان ممبئی میں ’اینٹیلا‘ نامی 27 منزلہ عمارت میں رہتا ہے، جسے دنیا کا مہنگا ترین گھر کہا جاتا ہے اور جس کی مالیت کا تخمینہ ایک سے دو ارب ڈالر کے درمیان لگایا گیا ہے۔

لیکن اننت امبانی نے بتایا کہ ان کا جام نگر میں بھی گھر ہے، جہاں وہ اکثر آتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’کام کے لیے ممبئی ہے، لیکن گھر کے لیے مجھے جام نگر ہی ٹھیک لگتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جام نگر وہ جگہ ہے جہاں مجھے حقیقی خوشی ملتی ہے۔‘

اننت کی والدہ نیتا امبانی نے بھی انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ ’جب میرے سب سے چھوٹے بیٹے اننت کی رادھیکا سے شادی کا معاملہ آیا تو میری دو بڑی خواہشیں تھیں، میں اپنی جڑوں کا جشن منانا چاہتی تھی۔ جام نگر ہمارے دلوں میں خاص مقام رکھتا ہے اور اس کی بہت بڑی اہمیت ہے۔

’یہ وہ جگہ ہے جہاں مکیش اور ان کے والد نے ریفائنری قائم کی۔ اس کے علاوہ میں نے بھی اپنے کیریئر کا آغاز یہیں سے کیا۔ ہم نے یہ بنجر زمین کو ایک سرسبز و شاداب ٹاؤن شپ میں تبدیل کر دیا۔

’دوسری بات یہ ہے کہ یہاں تقریب منعقد کر کے میں اپنے آرٹ اور کلچر کو خراجِ عقیدت پیش کرنا چاہتی تھی اور اپنی ثقافت کا عکاس ہے جسے ہمارے باصلاحیت فنکاروں نے تخلیق کیا ہے۔‘

مہمانوں کی فہرست میں مارک زکربرگ، سندر پچائی، بل گیٹس، ایوانکا ٹرمپ، امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، سچن ٹنڈولکر، ایم ایس دھونی، گوتم اڈانی، سنیل بھارتی متل، سلطان احمد الجابر اور دوسری کئی مشہور شخصیات شامل ہیں۔

جام نگر شہر کی خاص باتیں

جام نگر ریاست گجرات میں واقع ہے جو جوناگڑھ سے زیادہ دور نہیں۔ اس کے علاوہ قائداعظم محمد علی جناح اور مہاتما گاندھی کے آبائی علاقے بھی اس کے آس پاس واقع ہیں۔

یہاں امبانی کی ریلائنس انڈسٹری نے بہت بڑا تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے علاوہ انہوں نے یہاں ایک چڑیا گھر بھی قائم کیا ہے جس میں بڑی تعداد میں ہاتھی موجود ہیں۔

نیتا امبانی نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے یہاں ایک بالکل بنجر علاقے کو سرسبز و شاداب بنا دیا ہے۔

جام نگر شہر کی آبادی چھ لاکھ 68 ہزار ہے اور یہ انڈیا کا 87واں سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔

اس شہر کا نام جام نگر کیسے پڑا، اس کی تاریخ بڑی دلچسپ ہے۔ گجرات کے سلطان ایک جنگ میں بہادری دکھانے پر جام لاکھ جی کو 12 گاؤں عطا کیے تھے، جو ان کے نام کی مناسبت سے جام نگر کہلائے۔

لفظ جام کا مطلب ’سردار‘ ہے۔ یہی لفظ سندھی اور بلوچی میں بھی اسی معنی میں استعمال ہوتا ہے۔

بلوچستان میں جام خاندان کے تین وزیرِ اعلیٰ گزر چکے ہیں، جن میں جام کمال، جام یوسف اور جام غلام قادر شامل ہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا