خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشیں، 20 افراد جان سے گئے 

خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں کے علاوہ پشاور اور میدانی علاقوں میں تین روز سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

3 اپریل 2016 کو پشاور کے مضافات میں جب ایک شخص اپنے گھریلوں سامان کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسی سال مارچ میں پاکستان بھر میں شدید بارشوں سے کم از کم 121 افراد جانوں سے گئے تھے، جب کہ 124 زخمی اور 852 مکانات کو نقصان پہنچا تھا (اے ایف پی)

ریسکیو حکام نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں پچھلے تین دنوں سے جاری بارشوں کے نتیجے میں 14 بچوں سمیت 20 افراد جان سے چلے گئے۔

صوبے کے بالائی علاقوں سمیت پشاور اور میدانی علاقوں میں بھی گذشتہ تین دنوں سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 

ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے بتایا کہ ضلع لوئر دیر میں مٹی کا تودہ گھر پر گرنے سے تین افراد جان سے گئے۔ 

اسی طرح ضلع باجوڑ کے علاقے کنڈاؤ میں تیز بارشوں کی وجہ سے کچے مکان کے کمرے کی چھت گرنے سے تین بچوں کی موت ہو گئی۔

تیسرا بڑا واقعہ ضلع بٹ خیلہ کے علاقے بٹ خیلہ میں ہوا جہاں ریسکیو حکام کے مطابق الاڈھنڈ ڈھیری میں مکان کی چھت گرنے سے ماں بیٹی جان سے گئیں، جب کہ سوات میں بھی اس قدرتی آفت کے باعث تین اموات ہوئیں۔ 

پی ڈی ایم اے کے مطابق مجموعی طور پر صوبے میں 35 مکانات کو مکمل یا جزوی نقصان پہچا، جب کہ بعض مقامات پر جانور بھی متاثر ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریسکیو حکام کے مطابق پشاور کے علاقے نوتھیہ میں 15 عدد گائیں، بھیڑ اور بکریاں ملبے تلے دب گئے، جن کو ریسکیو اہلکاروں نے باحفاظت نکال لیا۔ 

اسی طرح پی ڈی ایم اے کے مطابق چارسدہ میں شیلٹر گرنے کی وجہ سے تین بھینسیں مر گئیں۔  

صوبے کے بالائی علاقوں میں بھی بارشوں نے کاروباری زندگی متاثر کیا جب کہ سوات کے علاقے مالم جبہ، کالام اور اپر دیر کے علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے کے بالائی علاقوں میں بارشیں مزید تین دن تک جاری رہیں گی۔ سیاحوں کو بالائی علاقوں کی طرف سے سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان