سعودی وفد کا دورہ سٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے: پاکستانی وزیراعظم

سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے پاکستان سعودیہ تعلقات کی مضبوطی، تجارت و سرمایہ کاری میں شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’یہ پاکستان سعودیہ سٹریٹجک و تجارتی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے۔‘

منگل کی دوپہر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے گفتگو کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستان، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں تعاون کے مزید فروغ کا خواہاں ہے۔‘

سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے پاکستان سعودیہ تعلقات کی مضبوطی، تجارت و سرمایہ کاری میں شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وزیرِاعظم پاکستان نے سعودی وفد کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اور اس کے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

وزیرِاعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تمام اداروں کے تعاون اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کے کلیدی کردار پر بھی روشنی ڈالی۔

سعودی وفد کا دورہ پاکستان، وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے تناظر میں ہو رہا ہے۔

شہزادہ فیصل بن فرحان کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی۔

ملاقات میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، سید محسن رضا نقوی، جام کمال خان، رانا تنویر حسین، عبدالعلیم خان، ڈاکٹر مصدق ملک، سردار اویس خان لغاری، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ محمد جہانزیب خان، رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم اور دیگر اعلی حکام بھی شریک تھے۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اپنے وفد کے ہمراہ منگل کو سعودی وفد کے ہمراہ وزیرِاعظم ہاؤس اسلام آباد پہنچے تھے۔

وفد میں سعودی نائب وزیرِ برائے سرمایہ کاری انجینیئر ابراہیم بن یوسف المبارک، سعودی وزیر برائے ماحولیات، آبی وسائل و زراعت انجینیئر عبدالرحمٰن بن عبدلامحسن آلفضلی، سعودی وزیرِ صنعت و معدنی وسائل عزت مآب انجینیئر بندر بن ابراہیم بن عبداللہ آلخریف اور اعلی سعودی حکام و سفارتی اہلکار شامل ہیں۔

وزیرِاعظم نے وفد کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا اور سعودی قیادت، خادم الحرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور برادر ممالک سے شراکت داری کو باہمی طور پر مفید بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے۔‘

ملاقات میں وزیرِ اعظم نے سعودی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی وسیع استعداد کے حوالے سے آگاہ کیا۔

وزیرِاعظم نے سعودی ولی محمد بن سلمان کو پاکستان کے دورے کی دعوت کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانی عوام ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی منتظر ہے۔‘

سعودی وفد نے وزیرِاعظم کا پاکستان کی جانب سے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔

صدر زرداری سے سعودی وفد کی ملاقات

اس ملاقات کے بعد سعودی عرب کے وفد نے صدر پاکستان آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ مضبوط شراکت داری قائم کرنے، اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر زرداری نے کہا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور دہائیوں پرانے تعلقات ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ موجودہ تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی اور اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتا ہے ’پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مضبوط تعلقات ہیں اور دونوں ملک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کی مدد کرتے آئے ہیں۔

گذشتہ روز وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں  سعودی وفد پیر کو پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچا تھا اور اب مہمان وفد نے پاکستانی حکام سے منگل کو مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق اس دورے میں سعودی وفد صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ہم منصب وزرا سمیت آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور خصوصی سرمایہ کاری سہولیاتی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی سے ملاقاتیں کرے گا۔

وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں آنے والے وفد میں وزیر پانی و زراعت انجینیئر عبدالرحمن عبد المحسن الفضلی، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخریف، نائب وزیر برائے سرمایہ کاری بدر البدر، سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ محمد مزید التویجری، وزارت توانائی اور سعودی فنڈ برائے تعمیر و ترقی کے سینیئر عہدیدار شامل ہیں۔

سعودی وزارت خارجہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ  وفد میں وزارت توانائی، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) اور سعودی فنڈ برائے ترقی (ایس ایف ڈی) کے سینیئر حکام شامل ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ پیر کی شام جب راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس پہنچنے تو پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار ان کا استقبال کیا۔ 

وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان خصوصی سرمایہ کاری سہولیاتی کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت ہونے والے مذاکرات میں اپنے اپنے ممالک کے وفود کی قیادت کریں گے۔

دوسری جانب سرکاری ذرائع نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ کے اس دورے کے بعد منگل 16 اپریل کی شام سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع بھی ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے معاون وزیر دفاع کے اس دورے کا مقصد دفاعی پیداوار اور تعاون سے جڑے منصوبوں کو حتمی شکل دینا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کا دورہ بنیادی طور پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعوی عرب کے دوران ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ معاشی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے مفاہمت پر پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے ہو رہا ہے۔

سات اپریل ہی کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مکہ مکرمہ کے الصفا پیلس میں ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں پانچ ارب ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکج کے پہلے فیز کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان