ویڈیو: روبوٹ جو بوتل کھولتا، کپڑے استری کرتا اور خطاطی کرتا ہے

یہ ایجاد روبوٹکس میں اہم سنگِ میل قرار دی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا پر تبصرے کیے جا رہے ہیں کہ اب زمین پر انسان کی حکمرانی ختم ہونے کو ہے۔

چینی کمپنی کے روبوٹ کی کارکردگی نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے (ایسٹری باٹ)

اب تک مصنوعی ذہانت کے زیادہ متاثر کن نمونے چیٹ باٹس کی شکل میں دیکھنے کو مل رہے ہیں، جو چیٹ جی پی ٹی، گوگل جیمنائی، کلوڈ اور پرپلیکسٹی کی طرح ہر طرح کے سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں، مضامین اور نظمیں لکھ سکتے ہیں اور پیچیدہ سوال حل کر سکتے ہیں۔

پچھلے چند برس میں جو روبوٹ آئے وہ جسمانی کام کرنے کے لحاظ سے کچھ زیادہ متاثر کن نہیں تھے، زیادہ سے زیادہ وہ چل پھر لیتے تھے یا پھر چھوٹے موٹے کام سرانجام دینے کے قابل ہوتے تھے۔

لیکن اب ایک چینی کمپنی نے ایسا روبوٹ متعارف کروایا ہے، جس کی روزمرہ کے کام کرنے کی صلاحیت دیکھ کر بہت سے لوگ دنگ رہ گئے ہیں کیوں کہ اس کے مقابلے میں ٹیسلا اور دوسری کمپنیوں کے روبوٹ بچگانہ لگتے ہیں۔

ایسٹری باٹ روبوٹس کمپنی نے ایک ویڈیو جاری کر کے مصنوعی ذہانت سے لیس ایک روبوٹ کی صلاحیتوں کی نمائش کی ہے، جس میں کپڑے استری کرنا، کیلا چھیلنا اور بوتل کا ڈھکن کھولنا جیسے کام شامل ہیں، جو اس سے قبل موجودہ روبوٹوں کے بس سے باہر قرار دیے جاتے تھے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں روبوٹ کو ریئل ٹائم میں ایسے مشکل اور پیچیدہ کام کرتے دکھایا گیا ہے جو بہت سے انسانوں کے لیے بھی کرنا مشکل ہیں، مثال کے طور پر کاغذ کے گولے کو کوڑے کی ٹوکری میں پھینکنا، چینی رسم الخط میں خطاطی اور مہارت سے کپڑے استری کرنا۔

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک یوٹیوب صارف نے لکھا کہ انسان تین ہزار سال سے زمین پر حکمرانی کرتا رہا ہے، جو اب ختم ہونے کو ہے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ میکڈونلڈ کے کُک کی نوکری اب ختم ہو گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسٹری بوٹ کی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی نے 2022 میں کام کا آغاز کیا تھا اور اسے اپنا پہلا انسان نما روبوٹ ایس 1 تیار کرنے میں ایک سال کا وقت لگا تھا۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ایس 1 ایک جدید ترین پروڈکٹ ہے اور اس کی کارکردگی انسانی کارکردگی کے قریب ترین ہے۔

اس روبوٹ کی ایک اور خاص بات اس کی رفتار ہے اور یہ بہت تیزی سے کام کرتا نظر آتا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس روبوٹ پر مزید ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں اور یہ اسی سال فروخت کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ روبوٹ چل پھر بھی سکتا ہے یا ایک جگہ بیٹھا رہتا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس روبوٹ کی کارکردگی پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’اس کی لکھائی مجھ سے بہتر ہے۔‘

تاہم ایک صارف نے شک و شبے کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پر لکھا: ’خبردار رہیں۔ ہمیں جوش میں آنے سے پہلے اس کا لائیو ڈیمو دیکھنا ہو گا۔ چین شہرت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اگر یہ ویڈیو اصلی ہے تو انتہائی متاثر کن ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی