اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں: آرمی چیف جنرل عاصم منیر

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں اور جو لوگ ان واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جمعرات کو کہا ہے کہ بطور ادارہ فوج اپنی آئینی حدود جانتی ہے اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع کرتی ہے۔

رسالپور میں پاکستان ایئر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ ’اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں  واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں۔ جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ  دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔‘

جنرل عاصم منیر نے کہا: ’ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔‘

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔ اس موقعے پر انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل پر بھی زور دیا۔

آرمی چیف نے کہا: ’غزہ میں  بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انڈیا نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کرر کھا ہے۔ ’کشمیر میں جاری انڈین جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بقول آرمی چیف: ’ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا۔‘

جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان کی مسلح افواج کی خدمات کو سراہتے ہوئے بدلتی ہوئی صورت حال میں مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا: ’مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔‘

آرمی چیف نے کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے اور پاکستانی فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے۔

بقول جنرل عاصم منیر: ’پاکستانی فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 میں ہم سب کے سامنے ہے۔‘

27  فروری 2019 کو پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی فضائیہ نے دو انڈین جنگی طیارے مار گرائے، جن میں سے ایک مگ 21 پاکستانی فضائی حدود میں گرا تھا۔ پاکستانی حدود میں گرنے والے انڈین جنگی طیارے کے فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھی نندن ورتھمان کو پاکستان نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا جنہیں چند دنوں بعد انڈیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس سے خطاب میں کہا کہ عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ ’آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیر معمولی ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان