خیبر پختونخوا میں فیصل کریم کنڈی، پنجاب میں سلیم حیدر گورنر نامزد: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آج اپنے ایکس اکاؤنٹ سے بیان جاری کیا ہے کہ فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا اور سردار سلیم حیدر پنجاب کے گورنر نامزد کیے گئے ہیں۔

سردار سلیم حیدر اور فیصل کریم کنڈی (ارشد چوہدری/ فیصل کریم کنڈی فیس بک)

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا، اور کئی دہائیوں سے پیپلز پارٹی سے وابستہ رہنما سلیم حیدر پنجاب کے نئے گورنر نامزد کیے گئے۔ 

نامزدگی کا اعلان پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کیا۔

فیصل کریم کنڈی جنہیں ’بے نظیر بھٹو نے سیاست سکھائی‘

فیصل کریم کنڈی کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک بااثر سیاسی خاندان سے ہے اور 2008 میں وہ پہلی مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

فیصل کریم کنڈی نے پہلی مرتبہ 2002 میں انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن کامیاب نہیں ہوئے تھے، بعد ازاں 2008 میں کامیاب ہوئے۔ 2013,2018 اور 2024 میں بھی وہ ڈی آئی خان سے الیکشن ہارے۔

ان کا مقابلہ ان کے حلقے کے مضبوط امیدواروں سے ہوتا ہے جن میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور شامل ہیں۔ 

فیصل کریم 2008 میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے تھے اور اس وقت ان کی عمر 33 سال تھی۔ 

قومی اسمبلی کی جانب سے جاری نیوز لیٹر کے مطابق فیصل کریم نے ابتدائی تعلیم ڈی آئی خان اور اعلیٰ تعلیم لندن سے حاصل کی ہے۔

اسی نیوز لیٹر کے مطابق ’فیصل کریم کنڈی کی سیاسی تربیت لندن میں بے نظیر بھٹو نے کی اور بعد ازاں 2003 میں ان کے سیاسی سفر کا آغاز ہوا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ اف لیجیسلیٹیو ڈیویلپمنٹ کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے لندن کے تھیمس ویلی کالج سے 2002 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ہے۔

فیصل کریم کنڈی 2003 میں پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے ڈویژنل کوارڈینیٹر متخب ہوئے تھے۔ فیصل کریم کے والد فضل کریم کنڈی بھی علاقے کے با اثر سیاست دان تھے۔ اسی طرح فیصل کریم کنڈی کے نانا جسٹس(ر) فیض اللہ خان کنڈی مغربی پاکستان اسمبلی کے 60 کی دہائی میں رکن رہ چکے ہیں۔

ڈی آئی خان سے تعلق رکھنے والے صحافی نصرت خان گنڈاپور کے مطابق فیصل کریم کنڈی کے دادا اور پردادا بھی سیاست دان تھے اور ان کے پردادا تقسیم ہند سے پہلے 1930 کی دہائی میں سابق صوبہ سرحد کی قانون اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر تھے۔ 

سردار سلیم حیدر کون ہیں؟

سردار سلیم حیدر کا تعلق ضلع اٹک سے ہے اور قومی اسمبلی ریکارڈ کے مطابق سردار سلیم حیدر خان 2008 میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر این اے 59 اٹک سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

پیپلز پارٹی حکومت میں انہیں وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار بھی بنایا گیا۔ اس کے علاوہ وہ پیپلزپارٹی راولپنڈی ڈویژن کے صدر بھی ہیں۔

سردارسلیم حیدرخاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز بھی رہ چکے ہیں۔

سردار سلیم حیدر خاں 1970میں ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ کے گاؤں ڈھرنال میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم بورڈنگ سکول تلہ گنگ اور میٹرک راولپنڈی سر سید سکول سے کیا۔ ایف اے اور بی اے گورنمنٹ ڈگری کالج سیٹلائٹ ٹاؤن سے کیا۔ حالیہ عام انتخابات میں بھی وہ اٹک سے پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی امیدوار تھے لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔

سردار سلیم حیدر کی نامزدگی سے پیپلز پارٹی پنجاب میں مضبوط ہو گی؟

پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پارٹی قیادت نے پنجاب کے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد گورنر پنجاب کے لیے سردار سلیم حیدر کو نامزد کردیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سردار سلیم حیدر پیپلز پارٹی کے ساتھ کئی دہائیوں سے وابستہ ہیں لیکن پنجاب کے سیاسی منظر نامے پر وہ زیادہ متحرک دکھائی نہیں دیے۔ تجزیہ کار سلمان غنی کے بقول ’سردار سلیم حیدر کی نامزدگی پی پی پی قیادت کا سیاسی فیصلہ نہیں بلکہ ذاتی فیصلہ دکھائی دیتا ہے۔ کیونکہ پنجاب کی سطح پر سیاسی طور پر ان کا کردار بہت متحرک دکھائی نہیں دیا۔ اس عہدے پر ان کی نامزدگی ن لیگ کے ساتھ طے شدہ فارمولہ کے تحت ہوئی ہے۔ مگر اس فیصلے سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں تنظیمی سطح پر زیادہ فائدہ نہیں ہو گا۔‘

پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حسن مرتضیٰ کے مطابق ’سردار سلیم حیدر کی نامزدگی پارٹی قیادت نے ہم سے مشاورت کے بعد کی ہے۔ وہ پرانے سیاستدان ہیں اور راولپنڈی ڈویژن کے تنظیمی صدر ہیں۔ لہذا انہیں معلوم ہے کہ پارٹی کو کس طرح متحرک کرنا ہے وہ پنجاب میں پارٹی کو مزید مستحکم اور مضبوط کرنے میں بھر پور کردار ادا کریں گے۔‘

’ایک جیالے گورنر کے دروازے پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کے لیے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ جس سے کارکنوں اور رہنماؤں کو تنظیمی امور بہتر انداز میں چلانے کے لیے مدد ملے گی۔‘

تجزیہ کار سلمان غنی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’گورنر کا منصب خالصتاً آئینی ہے مگر سیاسی جماعتیں اس منصب پر اپنے معروف لیڈرز کو لاتی رہی ہیں۔ گو سردار سلیم حیدر پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی، وزیر مملکت اور وزیر بھی رہے لیکن ملکی سیاست میں ان کی پوزیشن غیر معروف رہی ہے اور جو امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے کسی متحرک لیڈر کو لائے گی وہ نہیں ہو سکا۔ البتہ یہ انتخاب ن لیگ اور پنجاب حکومت کے حوالہ سے اچھا ہو گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان