امریکہ میں کراٹے مقابلوں کے فاتح بلوچستان کے ’کنگ‘

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ شاہ زیب رند پہلے پاکستانی بنے جنہوں نے امریکہ کی کراٹے کومبیٹ آرگنائزیشن کے مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

امریکہ کی پروفیشنل اور مہنگی ترین کراٹے کومبیٹ آرگنائزیشن کے مقابلے میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی شاہ زیب رند اپنے حریف کو ہرا کر پاکستان کے لیے یہ مقابلہ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ شاہ زیب رند، جنہیں ان کے کھیل وجہ سے ’کنگ‘ بھی کہا جاتا ہے، آٹھ سال کی عمر سے کراٹے کھیل رہے ہیں اور اب تک ون ایف سی کومبیٹ اور حالیہ دنوں میں کراٹے کومبیٹ کا مقابلہ بھی جیت چکے ہیں۔

شاہ زیب رند نے امریکی تنظیم کے اپنے مقابلے کے بارے میں بتایا کہ ’میچ سے قبل نفسیاتی دباؤ رہتا ہے اور پریشانی یہ تھی کہ میں پہلی مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی کر رہا ہوں۔

’میرے جنون، کئی سالوں کی محنت اور جذبے کی وجہ سے مقابلے کے بعد نیتجے کا اعلان ہونے سے قبل ہی مجھے علم ہو گیا تھا کہ جیت میری ہی ہے۔

’جب میری کامیابی کا اعلان ہوا تو مجھے بہت زیادہ خوشی ملی کہ میں نے کراٹے کی دنیا کے ایک بڑے مقابلے میں اپنے ملک کی طرف سے پہلی دفعہ شرکت کرکے نام روشن کیا۔‘

شاہ زیب نے بتایا کہ اس اعلیٰ مقام تک پہنچنے کے لیے انہیں بہت مشکلات اور مسائل کا سامنا رہا، کیوں کہ امریکہ ایک بہت مہنگا ملک ہے اور اس مقابلے کے لیے انہوں نے پاکستان میں تربیت حاصل کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’چار ماہ بعد مجھےاندازہ ہوا کہ مزید تربیت کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے امریکہ جانے کی کوشش شروع کر دی جس میں ایک سال کا عرصہ لگا۔‘

ان کا کہنا تھا: ’ویزے کے اخراجات بھی میں نے بہت مشکل سے پورے کیے، اور بالآخر میں امریکہ آ گیا اور یہاں تربیت لینا شروع کی۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ کھیل بھی بہت مہنگا ہے اور زیر تربیت کھلاڑی کو ایک وقت میں کئی کوچز کی خدمات درکار ہوتی ہیں۔

شاہ زیب رند مکس مارشل آرٹ کے کھلاڑی ہیں اور ووشو سانڈا کے چیمیئن بھی ہیں۔

چھ مرتبہ قومی سطح پر اور ایک دفعہ عالمی سطح پر گولڈ میڈل حاصل کر چکے ہیں، جبکہ کک باکسنگ میں بلیک بیلٹ، کنگفو کے چیمیئن، ووشو اور کک باکسنگ میں ان کا 75-4 کا ریکارڈ ہے۔

شاہ زیب رند نے کہا کہ امریکہ میں یہ مقابلہ جیتنے کے بعد ان کے لیے ورلڈ چیمپئن شپ کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی تنظیم کے زیر اہتمام مقابلے میں ان کا حریف انتہائی قابل اور تربیت یافتہ کھلاڑی تھا۔ ’اس کے خلاف میری پہاڑوں کی تربیت کام آئی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل