عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات کا عام شہری سوچ بھی نہیں سکتا: وزیر داخلہ

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے عمران خان کو ’عدالتوں کا لاڈلہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جیل میں ملنے والی سہولیات ایک عام قیدی یا جیل میں رہنے والے سابق وزرائے اعظم سے زیادہ ہیں۔

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پورے پاکستان کو ایک فائر وال کی ضرورت ہے جو سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کر پائے (سہیل اختر/ انڈپینڈنٹ اردو)

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے جمعرات کو سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ’عدالتوں کا لاڈلا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل میں ملنے والی سہولیات ایک عام قیدی یا جیل میں رہنے والے سابق وزرائے اعظم سے زیادہ ہیں۔ 

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات کا ایک عام شہری تصور بھی نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا: ’ماضی میں عمران خان کو لے کر عدالتوں کا جو رویہ رہا ہے جہاں نو مئی کو انہیں گرفتار کیا گیا تو دو منٹ میں انہیں پولیس لائنز لے جانے کا حکم ملتا ہے اور مرسیڈیز گاڑی میں لے جانے کا کہا جاتا ہے۔

’نائس (گڈ) ٹو سی یو کے جملے جیسی چیزیں میری دلیل کو مضبوط کرتی ہیں۔ ہمارے یہاں عدالتی اصلاحات کی بہت ضرورت ہے۔ عدلیہ کے مسائل ہیں جن کا سب کو پتہ ہے۔‘

انہوں نے عمران خان کی سائفر کیس میں 28 نومبر کو عدالت میں  پیشی سے متعلق سوال پر کہا کہ وہ عدالت کے حکم کو من و عن تسلیم کریں گے۔
 
’نواز شریف پر زیادہ تر مقدمے بے بنیاد‘
 
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے وطن واپس لوٹنے کے بعد قانونی معاملات سے متعلق ایک سوال پر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ان کے خیال میں مسلم لیگ کے رہنما پر جو کیسز بنے وہ زیادہ تر بےبنیاد تھے اور ’تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ بیٹے سے تنخواہ لینے کے جرم میں کوئی نااہل ہوا۔‘
 
انہوں نے عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ ن لیگ کو کوئی فیور نہیں دیا جا رہا۔
 
’تمام سیاسی جماعتیں اپنا کام کر رہی ہیں، جس طرح ذکا اشرف کا سب کو پتہ ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کے لاڈلے ہیں اور انہی کے امیدوار ہیں۔ یہاں سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ ہے۔ یہ مناسب نہیں کہ بلاول بھٹو کے بیان پر تبصرہ کیا جائے۔‘
 
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ان دنوں اپنی الیکشن مہم کے دوران مسلسل الزام عائد کر رہے ہیں کہ ان کی جماعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دیا جا رہا۔
 
آئندہ انتخابات میں سکیورٹی پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی وزارت نے الیکشن کمیشن کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
’نقب لگا کر آنے والوں کو مہمان نہیں بنا سکتے‘
 
وزیر داخلہ نے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی سے متعلق گفتگو میں کہا کہ امن نہ ہونے کی وجہ سے جو افراد پاکستان آئے وہ اب اپنے وطن واپس جائیں گے۔ 
 
’یہ ملک پاکستانیوں کے لیے ہے، پاکستانی اس میں رہیں گے۔ جو غیر ملکی یہاں رہنا چاہتا ہے وہ قانونی طریقے سے آئے، ہم اسے خوش آمدید کریں گے۔ (کوئی) نقب لگا کر یا دیوار پھلانگ کر آئے گا تو ہم اسے مہمان کا درجہ نہیں دے سکتے۔‘
 
انہوں نے بتایا کہ تاحال تقریباً تین لاکھ غیر قانونی تارکین وطن واپس لوٹ چکے ہیں، جن میں 99 فیصد سے زیادہ تعداد افغان تارکین وطن کی ہے۔
 
کرم ایجنسی میں کشیدگی
 
نگران وزیر داخلہ نے کرم ایجنسی میں مبینہ فرقہ ورانہ کشیدگی روکنے میں حکومت کی ناکامی پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ناکامی کا لفظ بہت بڑا ہے، حکومتیں ناکام نہیں ہوتیں، جس دن حکومتیں ناکام ہو گئیں اس دن ریاست کا وجود نہیں رہے گا۔ 
 
انہوں نے کہا اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان کی فالٹ لائنز میں دشمن ادارے (hostile agencies) ہمیشہ اضافہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
 
’1980  کی دہائی سے قبل ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم نہیں تھی۔ یہ ایک فالٹ لائن کے اضافے کی کوشش ہے۔ 
 
’گلگت بلتستان، جڑانوالہ اور دیگر جگہوں پر سازش کے تانے بانے کہیں اور جا کر ملتے ہیں۔ ہم بدقسمت لوگ ہیں کہ ہم اس بہکاوے میں آ جاتے ہیں۔‘
’پورے پاکستان کو ایک فائر وال کی ضرورت‘
 
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوشل میڈیا کے ممکنہ غلط استعمال پر وزارت داخلہ کی حکمت عملی سے متعلق سوال پر سرفراز بگٹی نے کہا گذشتہ حکومت نے اچھی قانون سازی کی جو سیکرٹ ایکٹ کے نام پر یا کسی اور نام پر کہیں نہ کہیں کبھی عدالت میں چلے جاتے ہیں اور مسائل اب تک ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کو ایک فائر وال کی ضرورت ہے جو سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کر پائے۔
 
’پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد خطے میں سب سے کم‘
 
لاپتہ افراد کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعظم کی طلبی سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ہر عدالت اگر چھوٹے معاملات پر انہیں بلائے گی تو یہ ایک مناسب عمل نہیں۔‘
 
لاپتہ افراد کے اعداد و شمار سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد خطے میں سب سے کم ہے۔ 
 
’یہ معاملہ ملک کے خلاف پروپیگنڈے کا ہتھکنڈا بن چکا ہے۔ جتنے افراد کی فہرستیں دی جاتی رہی ہیں ان میں سے 78 فیصد کیس حل ہو چکے ہیں۔‘ 
 
ان سے جب پوچھا گیا کہ سردار اختر مینگل نے بھی لاپتہ افراد کی ایک لمبی فہرست بنائی ہے تو نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی فہرست درست نہیں۔
 
’اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند ہونی چاہیے‘
 
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسرائیل جو جنگی جرائم کر رہا ہے وہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ 
 
’پاکستان فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا، جو ظلم کی داستان رقم ہو رہی ہے اس کی دنیا میں میں مثال نہیں ملتی۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ 
 
’جو او آئی سی کا موقف ہے وہی پاکستان کا موقف ہے، اس پر جو سعودی عرب نے بیان دیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کی جائے، وہی پاکستان کا بھی موقف ہے۔‘
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست