الیکشن 2024: شمالی وزیرستان، تربت اور کوئٹہ میں انتخابی امیدواروں پر حملے

شمالی وزیرستان کے پولیس سربراہ روحان زیب خان کے مطابق تپی میں حلقہ پی کے 104 سے آزاد امیدوار کلیم اللہ داوڑ کو بدھ کی شام چار بجے کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

پاکستان کے شہر راولپنڈی میں آٹھ فروری 2024 کو سڑک کے کنارے انتخابات 2024 میں حصہ لینے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے پوسٹرز لگے ہوئے ہیں (اے ایف پی / عامر قریشی)

پاکستان میں عام انتخابات 2024 سے چند ہفتے قبل بدھ کی شب تین انتخابی امیدواروں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے الگ الگ واقعات میں تین افراد جان سے گئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

صحافی روفان خان کے مطابق شمالی وزیرستان کے پولیس سربراہ روحان زیب خان نے بتایا کہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے گاؤں تپی میں حلقہ پی کے 104 سے آزاد امیدوار کلیم اللہ داوڑ کو بدھ کی شام چار بجے کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

روحان زیب خان کے مطابق کلیم اللہ گھر گھر جا کر انتخابی مہم چلا رہے تھے، جب ان پر حملہ کیا گیا۔ تاحال کسی مسلح گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

تربت کے بعد کوئٹہ میں الیکشن امیدوار پر حملہ

کوئٹہ سے صحافی اعظم الفت کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جمعیت نظریاتی کے امیر قاری مہراللہ پر جمعرات کی صبح قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق قاری مہراللہ کو نماز فجر کے بعد مسجد سے گھر آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔

قاری مہر اللہ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک الگ واقعے میں، بلوچستان میں انتخابات 2024 کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار اسلم بلیدی پر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔

بلوچستان کے وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے عرب نیوز کو بتایا کہ تربت کے عیسیٰ نیشنل پارک میں مسلح افراد نے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو نشانہ بنایا تھا۔

وزیر اطلاعات کے بقول: ’سابق سینیٹر اور صوبائی وزیر اسلم بلیدی شدید زخمی ہو گئے۔‘ حملے کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

اسلم بلیدی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 258 پنجگور کیچ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آٹھ فروری کو ملک بھر میں عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ گذشتہ ہفتے سینیٹ نے سکیورٹی خدشات اور شمالی علاقوں میں سخت سردی کا حوالہ دیتے ہوئے انتخابات کو مزید ملتوی کرنے کے لیے ایک غیر پابند قرار داد بھی منظور کی تھی۔

پاکستانی فوج نے آئندہ عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کو تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

گذشتہ ماہ آرمی چیف کی زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو مطلوبہ اور ضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ’دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور مدد کرنے والوں سے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ نمٹا جائے گا۔‘

دوسری جانب ملک سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے سکیورٹی فورسز کے آپریشن بھی جاری ہیں اور حالیہ کارروائی میں لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں آفتاب ملنگ اور مسعود شاہ نامی دو ’دہشت گرد‘ مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ شدت پسند سکیورٹی فورسز کے خلاف ’دہشت گردی‘ کی متعدد کارروائیوں اور شہریوں کی ’ٹارگٹ کلنگ‘ میں بھی سرگرم رہے۔ ان کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران، دو فوجی، سپاہی محمد افضل اور سپاہی ابرار حسین بہادری سے لڑتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست