دہشت گردوں کو انہی کی زبان میں جواب دیں گے: وفاقی وزیر داخلہ

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ اور انسداد منشیات محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے کہا ہے کہ ’جو پاکستان پر حملہ کرے گا اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک ہو گا۔‘

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ و منشیات محسن نقوی منگل کو صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے (فائل فوٹو/ اے پی پی)

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے منگل کو کہا ہے کہ ’دہشت گردوں‘ کو انہی کی زبان میں جواب دیا جائے گا اور جو پاکستان پر حملہ کرے گا اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک ہو گا۔

صوبائی الیکشن کمیشن میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ ’پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی‘۔

اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی کرنے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو بھی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں سب کو یہاں سے جانا پڑے گا۔ ’آپ ویزہ لیں اور چاہیں تو پھر پاکستان واپس آئیں۔‘

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو عسکریت پسندی کی لہر کے باعث چیلنجز درپیش ہیں۔

’ہم انشااللہ دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔ تاہم کسی پر غلط الزام لگانا غلط بات ہے۔‘

ہفتہ 16 مارچ کو خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں پاکستان حکام کے مطابق ’دہشت گردوں کے مسلح حملوں کے نتیجے میں دو سینیئر افسران سمیت کئی فوجی مارے‘ گئے تھے۔

ان حملوں کے بعد اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے مطابق ’پیر کی صبح پاکستان نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر افغانستان کے اندر سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ ’آپریشن کا ہدف حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد تھے، جو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مل کر پاکستان میں متعدد دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں سینکڑوں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جان سے گئے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے خیال میں اس وقت پاکستان میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال ہو رہا ہے تاہم انہوں نے آزادی اظہار رائے پر پابندی کی مخالفت کی ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ جو سوشل میڈیا کو غلط اور منفی انداز میں استعمال کر رہے ہیں ان کو دیکھنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افواج اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہمات چلائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں سوشل میڈیا کے قوانین پر عمل ہوتا ہے جس کی حالیہ مثال امریکہ میں ٹک ٹاک کا بند ہونا ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں اصلاحات لائے جانے کا عندیہ دیا۔ 

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچے جہاں ریٹرنگ افسر اعجاز انور چوہان نے ان کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی۔

وفاقی وزیر آزاد حیثیت میں سینٹ کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کے تجویز و تائید کنندگان بشمول مسلم لیگ ن کے خواجہ عمران نذیر، پیپلز پارٹی کے حیدر گیلانی، مسلم لیگ قائد اعظم کے شافع حسین اور استحکام پاکستان پارٹی کے غضنفر چھینہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان