پہاڑوں میں تالاب بنا کر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے والا سماجی کارکن

خلیل جبران پہاڑوں میں چھوٹے تالاب بنا کر جنگلی حیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کا ایک سماجی کارکن پہاڑوں میں چھوٹے تالاب بنا کر جنگلی حیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کے لیے سرگرم ہے۔

لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر اور سماجی کارکن خلیل جبران آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے کمیونٹی کے تعاون سے تین تالاب  بنا کر رکھے ہیں، جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنےاور جنگلی حیات کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ خیبر کے پہاڑوں میں کئی مقامات پر چشمے موجود ہیں، جن پر انہوں نے پرندوں اور جنگلی جانوروں کے لیے تالاب بنانے کا منصوبہ شروع کر رکھا ہے۔

’اس وجہ سے نہ صرف پرندوں کی نسلوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا بلکہ چھوٹے پیمانے پر سیاحتی مقامات ایکسپلور ہونا شروع ہوئے ہیں۔‘

خلیل کے مطابق تالابوں کی وجہ سے مقامی اور ضلعے کے باہر سے سیاح سیر کرنے آتے ہیں اور وہ ساتھ میں پرندوں کے لیے بچا کچا کھانا بھی لاتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے تاتارہ کے پہاڑی سلسلوں میں 3684 فٹ اونچائی پر تین تالاب بنائے جب کہ مزید تین مقامات پر تالاب بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لنڈی کوتل میں سڑک سے دو کلومیٹر کی دوری پر موجود ان کے مڈوے نامی تالاب پر سیاحوں کی بڑی تعداد جاتی ہے اور سڑک کے قریب ہونے کے باعث یہ جگہ سیاحتی مقام میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔

خلیل کے خیال میں ان کی یہ کاوش آنے والی نسلوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کردار ادا کرنا ضروری ہے۔

پاکستان کے دوسرے حصوں کی طرح لنڈی کوتل بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں آ رہا ہے، جہاں ماضی میں دو سے ڈھائی فٹ برف باری ہوا کرتی تھی، جو اب درجہ حرارت میں اضافے کے باعث قصہ پارینہ بن چکا ہے۔

یہاں پانی کی سطح بھی خطرناک حد تک گر رہی ہے، جس کا بڑا ثبوت علاقے میں کئی ٹیوب ویلوں کا خشک ہونا ہے اور پینے کے صاف پانی کی قلت کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے جب کہ پہاڑی چشموں سے بھی کئی دیہاتوں کو پانی مہیا نہیں ہو رہا۔

خلیل کا کہنا تھا کہ محکمہ سیاحت اور عوامی صحت ڈپارٹمنٹ کے تعاون سے مقامی سطح پر سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات