چینی تعاون سے پاکستان کا ’تاریخی‘ چاند مشن 3 مئی کو روانہ ہوگا

آئی سی یو بی ای-کیو کو پاکستان کے انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی سپارکو کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔

27  اپریل 2024 کی اس تصویر میں چین کا چانگ 6 مشن، لانگ مارچ 5۔وائی 8 کیریئر راکٹ کے ساتھ ہینان صوبے کی وینچانگ سپیس لانچ سائٹ پر موجود ہے (روئٹرز)

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے رپورٹ کیا ہے کہ ملک کا ’تاریخی‘ چاند مشن (آئی سی یو بی ای-کیو) چین کے تعاون سے تین مئی کو روانہ ہوگا۔

اے پی پی کے مطابق آئی سی یو بی ای-کیو کو انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی سپارکو کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔

آئی سی یو بی ای-کیو آربیٹر چاند کی سطح کی تصویر بنانے کے لیے دو آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کامیاب کوالیفکیشن اور ٹیسٹنگ کے بعد آئی سی یو بی ای-کیو کو اب چین کے چانگ 6 مشن کے ساتھ منسلک دیا گیا ہے۔

چین چاند کے دور دراز حصے سے نمونے جمع کرنے کی پہلی کوشش شروع کرنے جا رہا ہے۔

چینی مشن کا مقصد چاند کے مینٹل سے خارج ہونے والے مواد پر مشتمل نمونے حاصل کرنا ہے۔ اس طرح چاند، زمین اور نظام شمسی کی تاریخ کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکیں گی۔

انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ کے مطابق چین کی قومی خلائی ایجنسی نے ایشیا پیسفک سپیس کوآپریشن آرگنائزیشن کے رکن ممالک کو اپنے مشن کے ساتھ طلبہ کا تیار کردہ پے لوڈ چاند پر بھیجنے کی اجازت دی ہے۔

پاکستانی ادارے نے ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے، جسے سخت جائزے کے بعد اس مقصد کے لیے منتخب کیا گیا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی