کراچی: صدر زرداری کی ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کی ہدایت

صدر آصف زرداری نے سوال کیا کہ ’دیگر ممالک میں اگر سٹریٹ کرائم ہے تو ان کے اسباب ہیں، کراچی میں سٹریٹ کرائم کا کوئی خاص سبب نہیں۔ گاڑیاں اور موبائل چوری ہونے کے بعد کہاں جاتی ہیں؟ پولیس کو معلوم ہونا چاہیے۔‘

بدھ یکم اپریل کو سندھ میں امن و امان کی مجموعی صورت حال پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں صدر پاکستان آصف علی زرداری بھی موجود تھے (تصویر: وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ)

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے بدھ کو کراچی میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال کے باعث ہدایت کی ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے سندھ حکومت شہر کے ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کا کام شروع کرنے کے ساتھ دریائے سندھ کے کچے میں لوگوں کے اغوا میں ملوث جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بدھ کو سندھ میں امن و امان کی مجموعی صورت حال پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں بلائے گئے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ پولیس افسران کو مقررہ وقت دے کر ان سے بھرپور کام لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو پولیس افسران امن و امان کی بحالی میں ناکام ہوں، انہیں تبدیل کیا جائے۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالاجی خالد مقبول صدیقی، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن، مختلف ایجنسیوں کے صوبائی سربراہان، ڈائریکٹر ایف آئی اے زعیم شیخ اور دیگر شریک تھے۔

اس اجلاس کے دوران صدر آصف علی زرداری کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’کراچی میں سٹریٹ کرائم اور کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے امن و امان کی مجموعی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔‘

صدر مملکت آصف علی زرداری کو ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس نے سٹریٹ کرائم کے خاتمے اور ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔

بریفنگ میں ان افسران نے بتایا کہ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں جرائم کی تعداد 5259 ریکارڈ کی گئی جو کہ 2023 کے اسی عرصے کے دوران 5357 تھی جس سے 172 واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔  جنوری میں 252 سٹریٹ کرائم کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ فروری میں 251 رپورٹ ہوئے۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’شاہین فورس کو 386 موٹر سائیکلوں کی تعیناتی کے ساتھ دوبارہ فعال کیا ہے۔ پولیس کو اضافی 168 گاڑیوں اور 120 موٹر سائیکلوں کی تعیناتی کے ساتھ مددگار 15 کی ازسرنو تشکیل کی گئی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقع پر صدر آصف زرداری نے سوال کیا کہ ’دیگر ممالک میں اگر سٹریٹ کرائم ہے تو ان کے اسباب ہیں، کراچی میں سٹریٹ کرائم کا کوئی خاص سبب نہیں۔ گاڑیاں اور موبائل چوری ہونے کے بعد کہاں جاتی ہیں؟ پولیس کو معلوم ہونا چاہیے۔‘

آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو دریائے سندھ کے کچے کے علاقوں میں کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فروری 2023 سے اب تک دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر 107 پولیس ناکے قائم کیے گئے ہیں۔ ہنی ٹریپس کے ذریعے 609 افراد کو اغوا ہونے سے بچایا گیا ہے۔

جس پر صدر پاکستان نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ شکارپور اور کشمور اضلاع کے کچے کے علاقے کی صورت حال بہتر کرنے کے لیے دریا کے دائیں کنارے پر پولیس پکٹس قائم کریں۔

اس کے علاوہ کراچی کے حوالے سے صدر مملکت نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ ’کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کو جنگی بنیادوں پر مکمل کریں اور شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو موثر بنانے کے لیے ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کا کام شروع کریں۔‘

ساتھ ہی صدر پاکستان نے پولیس کو ڈرگ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’سندھ حکومت تمام والدین کو منشیات کے خلاف آگاہ کرے۔ مجھے رپورٹس ہیں کہ منشیات سکولوں تک پہنچ گئی ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان