ٹائی ٹینک پر سوار امیر ترین شخص کی گھڑی 12 لاکھ پاؤنڈ میں فروخت

اس گھڑی کے اصل مالک 47 سالہ بزنس مین جان جیکب ایسٹر 1912 میں ٹائی ٹینک جہاز کے ساتھ ڈوب گئے تھے۔

ٹائی ٹینک پر سوار امیر ترین شخص کی لاش سے ملی جیب والی سونے کی گھڑی ریکارڈ 11 لاکھ 75 ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہوئی ہے۔

نیلامی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ گھڑی ہفتے کو ڈیوائزیس، ولٹ شائر میں ہینری ایلڈریج اینڈ سن پر امریکہ کے ایک پرائیویٹ کلکٹر نے خریدی اور یہ ٹائی ٹینک کی یادگاروں کے لیے ادا کی جانے والی سب سے زیادہ رقم میں فروخت ہوئی۔

اس گھڑی کے اصل مالک 47 سالہ بزنس مین جان جیکب ایسٹر 1912 میں اپنی نئی اہلیہ میڈیلین کو لائف بوٹ پر دیکھ کر جہاز کے ساتھ ڈوب گئے تھے۔

نیلامی کرنے والوں کے مطابق اس سے قبل ٹائی ٹینک کے نوادرات کے لیے سب سے زیادہ رقم 11 لاکھ پاؤنڈ تھی جو اس وائلن کے لیے ادا کی گئی جو جہاز ڈوبنے کے وقت بجایا گیا تھا اور 2013 میں اسی نیلام گھر میں فروخت ہوا تھا۔

نیلامی کرنے والوں کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 11 لاکھ 75 ہزار پاؤنڈ خریدار کی جانب سے ادا کی جانے والی فیس اور ٹیکسوں سمیت تھے۔

اس وائلن کا کیس بھی اسی ہنری ایلڈرج اینڈ سن نیلام گھر میں تین لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ بشمول ٹیکس اور فیس میں فروخت ہوا جہاں ہفتے کو جیب والی گھڑی فروخت ہوئی تھی۔

نیلامی کرنے والے اینڈریو ایلڈرج نے کہا کہ فروخت کے دوران ٹائی ٹینک کی یادگاروں کی ملنے والی قیمتیں ’بالکل ناقابل یقین‘ تھیں۔

انہوں نے کہا: ’اس سے نہ صرف نوادرات کی اہمیت اور ان کی نایابیت کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ ٹائی ٹینک کی کہانی کے ساتھ دیرپا کشش اور دلچسپی بھی نظر آتی ہے۔

’112 سال بعد، ہم اب بھی جہاز، مسافروں اور عملے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

’ٹائی ٹینک کی کہانی صرف ایک بڑے جہاز کے بارے میں نہیں ہے جو ایک برفانی تودے سے ٹکرایا اور ایک المناک جانی نقصان کا باعث بنا۔ یہ تقریباً 2,200 انفرادی کہانیاں ہیں۔

’2،200 انفرادی کہانیاں، ہر مرد عورت اور بچے کے پاس بتانے کے لیے ایک کہانی تھی اور پھر نوادرات آج ان کہانیوں کو بیان کرتے ہیں۔‘

ایک اور حفاظتی کشتی پر چڑھ کر قسمت آزمانے کے بجائے، صاف ستھرا لباس زیب تن کیے ایسٹر، جو امیر ایسٹر خاندان کے ایک اہم فرد تھے، کو آخری بار سگریٹ پیتے اور ایک ساتھی مسافر کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

سات دن بعد ان کی لاش بحر اوقیانوس سے برآمد ہوئی اور اس کی 14 قیراط سونے کی والتھم جیبی گھڑی ملی، جس پر جے جے اے کندہ تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایلڈرج نے کہا: ’ایسٹر آر ایم ایس ٹائی ٹینک پر سوار امیر ترین مسافر کے طور پر جانے جاتے تھے اور اس وقت دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک سمجھے جاتے تھے، جن کی کل مالیت تقریبا آٹھ کروڑ ستر لاکھ امریکی ڈالر تھی جو آج کے کئی ارب ڈالر کے برابر ہے۔

’14 اپریل 1912 کو رات 11:40 بجے، ٹائی ٹینک ایک برفانی تودے سے ٹکرا گیا اور اس کے اندر پانی بھرنے لگا۔

’شروع میں تو ایسٹر کو یقین نہیں تھا کہ جہاز کو کوئی سنگین خطرہ ہے لیکن بعد میں یہ واضح ہوا کہ وہ ڈوب رہا ہے اور کپتان نے آدھی رات کے بعد لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا تھا، اس لیے انہوں نے اپنی اہلیہ کو لائف بوٹ فور میں سوار ہونے میں مدد کی۔

مسز ایسٹر زندہ بچ گئیں اور ان کے شوہر کی لاش 22 اپریل کو ملی جو ڈوبنے کے مقام سے زیادہ دور نہیں تھی۔

یہ گھڑی مسٹر ایسٹر کے بیٹے ونسنٹ نے اپنے والد کے ایگزیکٹو سیکریٹری ولیم ڈوبن کے بیٹے کو دی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ