عاصمہ جہانگیر کانفرنس: غزہ کی صورت حال پر عالمی قوتوں کے کردار پر تشویش

مغربی کنارے میں فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم الحق کے جنرل ڈائریکٹر شعوان عبداللہ جبارین کا کہنا ہے کہ غزہ میں امن کے لیے بین الاقوامی قوانین میں کوئی مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ ملکوں اور سیاسی رہنماؤں کے دہرے معیارات ہیں۔

مغربی کنارے میں فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم الحق کے جنرل ڈائریکٹر شعوان عبداللہ جبارین کا کہنا ہے کہ غزہ میں امن کے لیے بین الاقوامی قوانین میں کوئی مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ ملکوں اور سیاسی رہنماؤں کے دہرے معیارات ہیں۔

شعوان جبارین پاکستان کی معروف سماجی شخصیت عاصمہ جہانگیر کے نام سے منسوب ہفتے کو لاہور میں جاری سالانہ پانچویں دو روزہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

کانفرنس میں مختلف موضوعات پر سیشن جاری ہیں۔

’غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی‘ کے عنوان سے نشست سے خطاب کرتے ہوئے شعوان جبارین نے کہا کہ ’امریکہ چاہے تو غزہ میں بہت جلد امن آ سکتا ہے۔

’لیکن وہ ایسا نہیں چاہتے اور اسی لیے امریکی انتظامیہ اسرائیل کو ہر لحاظ سے تعاون اور مدد فراہم کر رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ’اب انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (آئی سی سی) سے امید لگائے بیٹھے ہیں کہ یہ عالمی کورٹ اسرائیل کے سیاستدانوں، اہلکاروں اور فوج پر ہاتھ ڈالے اور ان سے فلسطینیوں کے خون کا حساب لے۔‘

اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس سپیشل رپورٹر سیسلیا ایم بلیٹ اور پاسٹر آف ایوینجلیکل لاتھرن چرچ ریورنڈ منذر اسحاق نے بھی ویڈیو لنک پر کانفرنس کے شرکا سے خطاب کیا۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مقررین نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو عالمی طاقتیں نظر انداز کر رہی ہیں۔

’عالمی طاقتیں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی کے باوجود جنگ بندی کرانے میں ناکام ہیں۔ بچے، خواتین اور نوجوانوں کو مارنے والوں کے ظلم کو روکا نہیں جا سکا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ان حالات میں ظلم و جبر سے دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پرامن حل کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے کیونکہ پرامن زندگی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔‘

اس موقع پر سیشن میں شریک نوجوانوں نے غزہ کی صورت حال سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوالات بھی کیے، جن کے مہمانوں نے تفصیلی جوابات دیے۔ بیشتر سوالات انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اٹھائے گئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا