سیکنڈز میں چارج بیٹری، الیکٹرک گاڑیوں میں انقلاب کی امید

جنوبی کوریا کے سائنس دانوں نے ایسی سوڈیم بیٹریاں تیار کی ہیں، جو سمارٹ فونز اور الیکٹرک کاروں میں استعمال ہونے والی روایتی لیتھیم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں سستی اور محفوظ ہیں۔

16 جنوری 2024 کو کئی الیکٹرک کاریں بربینک میں ٹیسلا سپر چارجر سٹیشن پر ری چارج ہو رہی ہیں (اے ایف پی)

سائنس دانوں نے محض چند سیکنڈ میں چارج ہونے والی بیٹری تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی ایک ٹیم نے نیکسٹ جنریشن سوڈیم بیٹریاں تیار کر کے یہ پیش رفت کی ہے، جو سمارٹ فونز اور الیکٹرک کاروں میں استعمال ہونے والی روایتی لیتھیم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں سستی اور محفوظ ہیں۔

سوڈیم کے دنیا میں ذخائر لیتھیم سے 500 گنا زیادہ مقدار میں موجود ہیں، جب کہ یہ لیتھیم آئن بیٹریوں سے زیادہ چارج اور کارکردگی کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

اس پیش رفت سے قبل سوڈیم آئن بیٹریوں کو اس کے طویل چارجنگ کے اوقات اور ذخیرہ کرنے کی گنجائش کی کمی کی وجہ سے بڑے پیمانے کی بجائے محدود پیمانے پر ہی تیار اور استعمال کیا جاتا تھا۔

تاہم کوریا ایڈوانسڈ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کے اے آئی ایس ٹی) کے محققین تیز رفتار چارجنگ کے قابل زیادہ توانائی اور طاقت والی سوڈیم آئن بیٹری تیار کرکے ان مسائل پر قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں۔

انہوں نے یہ کام بیٹریوں میں استعمال ہونے والے عام مواد کو ان کے ساتھ جوڑ کر کیا، جو سپر کیپیسیٹرز کے لیے موزوں ہیں اور یہ الیکٹرک کاروں میں ری جنریٹیو بریکنگ سسٹم سے لے کر ونڈ ٹربائن کے روٹر بلیڈ کی پچ کو ایڈجسٹ کرنے تک ہر چیز میں پائے جاتے ہیں۔

نئی بیٹری کمرشل لیتھیم آئن بیٹریوں کی توانائی کی کثافت سے زیادہ ہے اور اسے الیکٹرک گاڑیوں اور کنزیومر الیکٹرانکس دونوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کے اے آئی ایس ٹی کے کانٹینٹ سائنس اینڈ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ اور اس تحقیق کی قیادت کرنے والے پروفیسر جیونگ کو کانگ نے اس حوالے سے بتایا: ’ہائبرڈ سوڈیم آئن توانائی ذخیرہ کرنے والا ایسا ٹول ہے جو تیزی سے چارج کرنے اور 247 واٹ آور فی کلوگرام کی توانائی کی کثافت اور 34,748 واٹس فی کلوگرام توانائی تک کثافت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ توانائی کے ذخیرہ کرنے کے نظام کی موجودہ حد پر قابو پانے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔‘

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اسے وسیع تر ایپلی کیشنز اور مختلف الیکٹرانک آلات میں استعمال کیا جا سکے گا۔

یہ تحقیق ‘Low-crystallinity conductive multivalence iron sulfide-embedded S-doped anode and high-surface area O-doped cathode of 3D porous N-rich graphitic carbon frameworks for high-performance sodium-ion hybrid energy storages’ کے عنوان سے ’انرجی سٹوریج میٹریلز‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

یہ پیش رفت جاپان میں محققین کی ایک ٹیم کی جانب سے ٹھوس سوڈیم بیٹریاں بڑے پیمانے پر پیدا کرنے کے لیے ایک نیا عمل دریافت کرنے کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے۔

نئی ٹیکنالوجی ممکنہ طور پر الیکٹرک کار بیٹریوں کی چارجنگ کی صلاحیت کو نمایاں طور پر بہتر بنا کر اور موجودہ ای وی رینج کو دوگنا کر کے اس حوالے سے موجود مسائل کو ممکنہ طور پر ختم کر سکتی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی