انتیس سالہ سپندن شرما کے پاس فلیٹ، گاڑی حتٰی کہ ایک کرسی بھی ذاتی نہیں۔ ان کا شمار بھارت کے ان نوجوانوں میں ہوتا ہے جن میں روایتی طور پر اشیا ضرورت مثلاً فرنیچر اور آئی فون وغیرہ، خریدنے کی بجائے انہیں کرائے پر حاصل کرنے کا رجحان فروغ پا رہا ہے۔
شرما کے مطابق ان کے والدین اس نئے رجحان کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ ’میری عمر کے نوجوان ہر چیز سے آزادی چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے صرف 4247 بھارتی روپے ماہانہ پر اپنے پورے گھر کا سامان کرائے پر لے رکھا ہے، جس میں بیڈ روم، ڈائننگ اور لیونگ روم سیٹ، ریفریجریٹر اور مائیکرو ویو شامل ہے۔
کرائے پر سامان لینے کا رجحان صرف گھریلو سطح پر نہیں بلکہ دفاتر بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔
حالیہ سالوں میں نئے فرنیچر اور آلات کو کرائے پر دینے کے کاروبار مثلاً فرلینکو، رینٹ ٹو موجو اور گریب آن رینٹ وغیرہ بہت مشہور ہوئے ہیں۔
کنسلٹنٹ فرم ریسرچ نیسٹر کے مطابق، 2025 تک ملک میں صرف فرنیچر کرائے پر دینے کا کاروبار 1.89 ارب ڈالرز کا ہو جائے گا۔