بھارت نے سکھ برادری کے مذہبی مقام کرتار پور گوردوارے تک جانے والی سرحدی راہداری کھولنے سے انکار کردیا۔
پاکستان نے 29 جون کو کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
اس حوالے سے بھارت کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔
تاہم اب بھارت نے کرتارپور راہداری کھولنے سے انکار کردیا ہے۔
یاد رہے کہ اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں جیسے عبادت گاہیں کھل رہی ہیں ویسے ہی پاکستان کرتار پور راہداری کھولنےکی تیاری کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر کرتار پور راہداری کھولنے کی تیاری میں ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارت 29 جون سے کرتار پور راہداری کھولنے کے حق میں نہیں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے 29 جون سے کرتار پورراہداری کھولنے کی پاکستان کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے حفاظتی اقدامات کے تحت سرحدوں پر آمد و رفت معطل ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ محکمہ صحت کے حکام اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
بھارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ دو دن کے نوٹس پر راہداری کھولنا ممکن نہیں کیوں کہ معاہدے کے تحت بھارتی یاتریوں کی تفصیلات سفر سے سات روز قبل پاکستان کو دینے کا پابندی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس نو نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا لیکن کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے رواں سال مارچ میں کرتار پور راہداری پر زائرین کی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔
India rejects Pakistan's proposal to reopen Kartarpur Corridor next week, as cross-border travel is suspended as part of Covid-19 containment. https://t.co/Kyw48vDsYs
— Naila Inayat नायला इनायत (@nailainayat) June 27, 2020
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت کے انکار کی ایک وجہ مون سون کے موسم میں سیلاب کے ممکنہ خطرے کا جائزہ لینا بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس منصوبے کے تحت راہداری پر سیلاب سے بچاؤ کے لیے پل تعمیر کرنا تھا جو تاحال نہیں ہو سکا۔