عمر عبداللہ یا ان کی پارٹی کتنی بھی صفائی پیش کرے، مگر حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ ان کی بات پر اب مشکل ہی سے کوئی اعتماد کرتا ہے۔ اس پارٹی کی ماضی کی انڈیا نواز پالیسیاں اتنی غالب آتی ہیں کہ اچھا کام بھی تنقید کی نذر ہو جاتا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ بھارت نواز رہنماؤں کے فرماں بردار کارکن اپنے رہنماؤں کی گرفتاری پر احتجاج بھی کرتے مگر حکومت کی شدید پابندیوں، سختیوں اور زبردستیوں نے انہیں آواز بھی نہیں نکالنے دی۔