ترجمان اوگرا عمران غزنوی کا کہنا ہے کہ پیٹرول و ڈیزل کی ڈی ریگولیشن کا فیصلہ فوری طور پر نہیں ہونے جا رہا بلکہ اس میں وقت ہے۔ دوسری جانب آئل مارکیٹ کے ماہرین ڈی ریگولیشن کے بارے میں کافی شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔
سرکاری تفصیلات کے مطابق موجودہ معاشی بحران میں جب وفاقی حکومت گذشتہ دنوں پیٹرول کے ایک لیٹر پر 47 اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 60 روپے کی سبسڈی دے رہی تھی تو اس وقت بھی آئل ریفائنریاں پیٹرول پر 33 اور ڈیزل پر 35 روپے تک منافع کما رہی تھیں۔