بغیر لائسنس کے موٹروے پر گاڑی چلانے والے لوک گلوکار سراج بھٹہ کو سزا کے طور پر سڑک کنارے گانا گوانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات ہوں گی اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی جائے گی۔
چند روز قبل ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں پنڈی بھٹیاں تا فیصل آباد موٹروے سیکشن (ایم تھری) پر موٹروے پولیس کے دو اہلکار ضلع راجن پور کے لوک فنکار سرائیکی گلوکار سراج بھٹہ کو سڑک کنارے کھڑا کر کے گانا گوا رہے ہیں۔
ٹریفک رولز کے مطابق موٹروے پر چہل قدمی کرنا، ڈرائیونگ کرتے ہوئے یا گاڑی سے اتر کر ویڈیو بنانا، گانا گانا، سڑک کنارے کھانا پینا سمیت دیگر فطری حاجات پوری کرنا نہ صرف ممنوع ہے بلکہ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث مسافروں کا چالان کیا جاتا ہے، کیونکہ ان سرگرمیوں کے لیے موٹروے کے کنارے کئی ریسٹ ایریاز قائم ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو کو ملنے والی ویڈیو کے مطابق موٹروے پولیس نے سراج بھٹہ کی گاڑی کو روکا اور ان سے لائسنس مانگا جو مبینہ طور پر ان کے پاس نہیں تھا۔ سراج بھٹہ نے اپنا تعارف کروایا اور اپنا شناختی کارڈ دکھایا۔
انہوں نے موٹروے پولیس کے اہلکاروں کو بتایا کہ وہ اسلام آباد میں ایک پروگرام میں شرکت کے بعد راجن پور واپس جا رہے ہیں اور لائسنس نہ ہونے پر معذرت بھی کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹریفک رولز کے مطابق موٹروے پولیس کے اہلکاروں کے پاس سراج بھٹہ کا چالان کرنے، گاڑی بند کرنے یا انہیں وارننگ دے کر چھوڑ دینے کا اختیار تھا، مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ یہ کہا کہ اگر آپ گلوکار ہیں تو گانا سنا کر اس کا ثبوت پیش کریں۔
سراج نے درخواست کی کہ وہ گاڑی میں بیٹھے بیٹھے ہی گنگنا لیتے ہیں مگر اہلکاروں نے سڑک کنارے گانے کو کہا اور سرائیکی گانے کی فرمائش کی۔ اس پر سراج بھٹہ کو اتر کر اپنا ہارمونیم سڑک کنارے ریلنگ پر رکھ کر گانا سنانا پڑا۔
موٹروے پولیس کے اہلکار نے گانے کو اپنے فون پر ریکارڈ بھی کیا اور داد بھی دی۔
اس حوالے سے جب نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کے انسپیکٹر جنرل خالد محمود سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے معاملہ ان کے نوٹس میں لانے پر شکریہ ادا کیا اور کارروائی کرنے کی یقین دہائی کروائی۔
بعد ازاں ترجمان نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس اسد شبیر نے فون کرکے بتایا کہ لوک فنکار سراج بھٹہ سے سڑک کنارے گانا سننے والے موٹروے پولیس کے اہلکاروں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ دونوں پنڈی بھٹیاں تا فیصل آباد موٹروے (ایم تھری) پر پیٹرولنگ ڈیوٹی پر تھے جب انہوں نے سراج بھٹہ کی گاڑی کو روک کر لائسنس طلب کیا اور لائسنس نہ ہونے پر گانا سننے کی فرمائش کی۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی جائے گی اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
اسد شبیر نے مزید کہا کہ ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر موٹروے پولیس کے اہلکاروں کا یوں ہارمونیم سڑک کنارے رکھوا کر گلوکار کو گانا سنانے کے لیے ’مجبور کرنا غیراخلاقی اور غیرقانونی حرکت ہے، جس کی قانون میں کوئی گنجائش موجود نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر موٹروے پر کوئی بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرتے ہوئے پایا جائے تو موٹروے پولیس کے اہلکار اس کا چالان کر سکتے ہیں یا پھر گاڑی بند کر سکتے ہیں۔ مگر کسی کو گاڑی سے اتار کر گانا سننا یا کوئی جسمانی سزا دینا درست نہیں۔