پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار تنویر جمال چل بسے۔
وہ پاکستان میں اداکاری کے شعبے میں اہم مقام رکھتے تھے، ان کی بہترین اداکاری پر پی ٹی وی کی جانب سے بیسٹ ایکٹر ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
تنویر جمال نے پی ٹی وی کے مشہور ڈراموں جناح سے قائد، سمجھوتا، بابر، انتہا، جنم جلی اور جلتے سورج سمیت 90 کی دہائی کے دیگر مقبول ڈراموں میں بھی کام کیا اور کم وقت میں اپنی منفرد پہنچان بنائی۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ساتھ انہوں نے جاپان میں بھی نجی پروڈکشن کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
انہوں نے ڈراموں میں جو کام کیا وہ کردار دہائیوں بعد بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہیں۔
شوبز سے تعلق رکھنے والے اداکاروں نے ان کی موت کو بڑا سانحہ اور شوبز کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔
تنویر جمال کا عروج
تنویر جمال نے 1990 سے قبل ہدایت کار کاظم پاشا کے ڈرامے ’جانگلوس‘ سے فنی سفر کا آغاز کیا تھا اور انہیں پہلے ہی ڈرامے سے شہرت ملی۔
اُنہوں نے پرائیویٹ پروڈکشن میں سب سے پہلے ایکشن سے بھرپور میگا ڈراما سیریل گاڈ فادر کو ڈائریکٹ اور پروڈیوس کرکے اپنا نام بنایا۔ اس ڈراما سیریل کی پاکستان اور جاپان میں ریکارڈ نگ کی گئی تھی۔
تنویر جمال نے درجنوں معروف ڈراما سیریل میں بہترین اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔
انہوں نے عنقریب ریلیز ہونے والی فلم جاپان کنکشن ڈائریکٹ اور پروڈیوس کی ہے۔
تنویر جمال 2016 میں کینسر کے مرض کا شکار ہوئے تھے تاہم علاج کے بعد صحت یاب بھی ہوگئے تھے لیکن چند ماہ قبل انہیں پھر سے تکلیف ہوئی اور ایک بارپھر کینسر کی تشخیص ہوئی جس سے ان کی صحت کافی متاثر ہوئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد انہوں نے کینسر کے مکمل علاج کے لیے جاپان منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تھا اور آج وہ پاکستان کی ڈراما انڈسٹری کو سوگوار چھوڑ گئے۔
سینیئر اداکار راشد محمود کے بقول انہوں نے جاپانی خاتون سے شادی کی تھی اور ان کے تین بچے ہیں وہ بھی ٹوکیوجاپان میں ان کے ساتھ ہیں۔
پاکستان میں ان کی رہائش کراچی میں ہے لہذا معلوم ہوا ہے کہ ان کی تدفین کراچی میں کی جائے گی۔
تنویر جمال فنی سفر کا آغاز کیسے ہوا؟
کچھ عرصہ پہلے انہوں نے صحافیوں کو بھیجے گئے ایک صوتی پیغام میں اپنے بارے میں بتایا کہ ان کی پیدائش 1954 میں حیدر آباد میں ہوئی کیوں کہ ان کی چچی ڈاکٹر تھیں اور اچھا ہسپتال تھا وہ اپنی فیملی کے ساتھ کراچی میں رہے اورتعلیم بھی کراچی سے حاصل کی۔
پیغام میں بتایا گیا کہ ٹیلی ویژن میں متعارف کاظم پاشا نے کرایا تھا اور دوسرے اسلم لاٹر مرحوم کا بھی کردار ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ وہ اس سے پہلے جاپان چلے گئے تھے وہاں کاروبار کے ساتھ ماڈلنگ کرتے رہے پھر پاکستان آگئے جہاں ٹی وی سے انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ زیادہ ڈراموں یا فلم میں کام اس لیے نہیں کرتے کہ ان کا یقین ہے تھوڑا اور معیاری کام ہونا چاہیے۔
سینیئر اداکار راشد محمود نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تنویر جمال ایک انتہائی خوبصورت شخصیت اوراخلاق کے مالک تھے ان کے ساتھ کئی ڈراموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔
’وہ خاموش طبع اورسنجیدہ رہتے تھے انہیں گفتگو میں متاثر کرنا کافی مشکل کام تھا۔ انہیں اپنے کام میں گہری دلچسپی تھی صرف کام پر توجہ دیتے تھے انہوں نے جتنے بھی ڈرامے کیے ان میں ان کی اداکاری بے مثال رہی۔‘
راشد محمود نے کہا کہ ’انہوں نے شادی جاپانی خاتون سے کی تھی اور ان کا اپنا بھی زیادہ سیٹ اپ جاپان میں ہی تھا۔ آخری ایام میں بھی علاج کے لیے وہ اپنے سسرالی ملک جاپان میں ہی گئے تھے۔‘
ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پر نہیں ہوگا کیوں کہ وہ اپنی ذات میں منفرد اداکار تھے۔
تنویر جمال نے آخری ایام میں جاپان اور پاکستان میں منشیات کے خلاف فلم بنائی جو ابھی تک نمائش کے لیے پیش نہیں ہوئی مگر وہ خود دنیا سے کوچ کر گئے۔