پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان پیر کو کھیلے جانے والے میچ نے اختتام سے قبل ہی سوشل میڈیا پر ’تھپڑ‘ کی وجہ سے بھونچال برپا کر دیا۔
اس بھونچال کی وجہ دونوں ٹیموں کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ نہیں بلکہ قلندرز کے حارث رؤف کا اپنی ہی ٹیم کے کامران غلام کو مارا جانے والا مبینہ تھپڑ تھا۔
ہوا کچھ یوں کہ زلمی کی بیٹنگ کے دوران دوسرے ہی اوور میں حارث رؤف نے گیند کرائی جس پر زازئی ممکنہ طور پر آؤٹ ہو سکتے تھے مگر قلندرز کے کامران غلام سے کیچ چھوٹ گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگلی ہی گیند پر قلندرز کے حارث رؤف نے زلمی کے محمد حارث کو آؤٹ تو کر دیا مگر ان کا غصہ کم نہ ہوا۔ جیسے ہی سب کھلاڑی وکٹ کا جشن منانے کے لیے اکٹھے ہوئے تو کامران غلام ہائی فائیو کرنے کے لیے بولر کی طرف آئے اور حارث نے ہائی فائیو کے بعد کامران غلام کو تھپڑ جڑ دیا۔
Wreck-it-Rauf gets Haris! #HBLPSL7 l #LevelHai l #LQvPZ pic.twitter.com/wwczV5GliZ
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) February 21, 2022
حارث رؤف کے اس ردعمل پر سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ٹوئٹر صارف محمد عاصم نے تحریر کیا ’کیا یہ سپورٹس مین سپرٹ ہے؟ پاکستان کرکٹ بورڈ آپ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہے؟ یہ اچھا رویہ نہیں ہے کہ آپ اپنے ٹیم میٹ کو تھپڑ مار دیں۔‘
@TheRealPCB is this the sportsman spirit why you did not take action against him. this is not good behaviour that you slapped your teammate Really Disappointed @iramizraja https://t.co/YxxWakuth0
— Muhammad Asim (@Muhamma77445634) February 22, 2022
ایک اور ٹوئٹر صارف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’دوستی ہو یا نہ ہو کھیل میں اس طرح کی حرکات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ حارث رؤف، آپ نے بہت مایوس کیا۔‘
Friendship or not these type of acts shouldn't be allowed in game!
— elzeekay (@CherryMoonbleh) February 21, 2022
Haris Rauf, disappointed!#PSL2022 #PZvLQ #l#lqvspz https://t.co/msFkiMv88d
روحید صوفی نامی ٹوئٹر صارف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے حارث رؤف کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست کرتے ہوئے لکھا: ’یہ حارث رؤف کا کس قسم کا رویہ ہے؟ میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ حارث رؤف کے اس بدتمیزانہ رویے کے خلاف ایکشن لیں۔‘
What is this behaviour of @HarisRauf14 . I request chairman of @TheRealPCB @iramizraja to take a serious note of this rude action of haris rauf. #HarisRauf #KamranGhulam https://t.co/o7SHQH7As7
— ROHEED SOFI (@youthclubbb) February 22, 2022
کچھ لوگ حارث رؤف کے دفاع میں بھی سامنے آئے۔ اور کچھ نے اس ’تنازع‘ کے لیے میڈیا کو بھی مورد الزام ٹھہرایا۔
انور مصطفیٰ چوہان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’انہوں نے جان بوجھ کر تھپڑ نہیں مارا تھا۔ بعد میں گلے بھی لگا لیا تھا۔ مہربانی فرما کر بے تکان تنازعات کھڑے کرنے سے گریز کریں۔‘
He wasn’t slapped deliberately. Later he hugged him please stop making senseless controversies against him. #HarisRauf pic.twitter.com/37JlkGu1eV
— Anwaar Mustafa Chohan (@JamAnwaar1) February 22, 2022
عمیر نامی ٹوئٹر صارف نے حارث رؤف کی کامران غلام کو گلے لگانے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا: ’پلیز اسے میڈیا پر وائرل کریں۔ منفی رخ دکھانے کے بجائے مثبت رخ دکھائیں۔‘
Someone please viral this on Media
— Umair (@UmairSayss_) February 21, 2022
Negativity dikha rahy, Positivity kbhi nahi....#Harisrauf #kamranghulam pic.twitter.com/WymqipNMfp
اس واقعے کے بارے میں جب انڈپینڈنٹ اردو نے لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ افسر اور ٹیم مینیجر ثمین رانا سے رابطہ کرکے استفسار کیا کہ کیا ٹیم مینجمنٹ اس حوالے سے کوئی ایکشن لے گی تو ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں کھلاڑیوں کے درمیان کوئی تنازع ہے ہی نہیں۔ دونوں ’بیسٹ فرینڈز‘ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ قلندرز حارث رؤف اور کامران غلام کی اکٹھے ویڈیو بھی جاری کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سنسنی سے بھرپور جس میچ میں یہ واقعہ پیش آیا اس کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا اور فتح پشاور زلمی کے نام رہی۔