یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت کیا گُل کھلاتی ہے، فی الحال تو میں اس بات پر مسرور ہوں کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے کم از کم کالم نگاروں کی نوکری کو کوئی خطرہ نہیں۔
کالم
ایف آئی آر تو کسی کم منجھے کھلاڑی نے لکھ دی مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ رانا صاحب کے سوٹ کیس سے نکلنے والا سفید سفوف ہیروئن ہے؟ سیاسی مخالفین کے زخموں پر چھڑکنے والا نمک ؟ یا عوام کو لگنے والا چونا؟