مبین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’میں نے جب انڈپینڈنٹ اردو پر دیکھا کہ ایک ہوم ویکسین موبائل یونٹ حکومت پنجاب نے متعراف کروایا ہے تو ہم بہت خوش ہوئے کیونکہ ہمیں لگا کہ ہمارا ایک بہت بڑا مسئلہ حل ہو جائے گا۔‘
کرونا اورپاکستان
دور کہیں پیروں، فقیروں، صوفیوں کو جھانکنے کی ضرورت نہیں، میری دادی کہتی تھیں کہ پانچ روپے والی قلفی بھی ختم تو ہو جانی ہے، پھر چندا تم ایک روپے والی کیوں نہیں کھاتے؟ ایسی باتیں ہم سب کے بزرگ کرتے تھے لیکن ان کی حقیقت اب سمجھ آتی ہے۔