افغان طالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے خوست کے پرانے ہوائی اڈے پر بیرونی افواج کی مرکزی بیس کو ’میزائیلوں‘ سے نشانہ بنایا ہے۔
افغان امن معاہدہ
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیورسٹی میں کتابوں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا اور جس وقت فائرنگ ہوئی موقعے پر کئی اہم شخصیات موجود تھیں،دولت اسلامیہ خراسان نے ذمہ داری قبول کرلی۔