امن کے لیے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے پر تیار ہوں: احمد مسعود

احمد شاہ مسعود کی برسی پر ان کے بیٹے احمد مسعود نے کہا: 'میں اپنے والد کے قاتلوں کو معافی دینے کے لیے تیار ہوں کیونکہ میرے والد افغانستان میں جنگ کا خاتمہ، امن اور مستقل استحکام چاہتے تھے اور انہی کوششوں کے دوران ان کی ہلاکت ہوئی۔'

احمد شاہ مسعود کی ہلاکت کے 19 سال بعد جنگ کے خاتمے، ملک میں امن اور دیرپا استحکام کی خاطر ان کے بیٹے احمد مسعود نے   اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان کیا ہے (تصویر:  اے ایف پی)

افغانستان کے جنگجو سردار احمد شاہ مسعود (جنہیں افغان صدر حامد کرزئی نے قومی ہیرو کا خطاب دیا تھا) کے اکلوتے بیٹے احمد مسعود نے ہفتے کے روز اپنے والد کی برسی کے موقع پر کابل میں ایک اجتماع سے خطاب کیا، جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ 'میں جنگ کے خاتمے کے لیے تیار ہوں، افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنایا جانا چاہیے، میں انہیں (اپنے والد کو) شہید کرنے والوں کو معاف کرتا ہوں۔'

احمد مسعود نے مزید کہا: 'اپنے ملک میں خوشحالی اور امن کی خاطر میں اپنے اہل خانہ اور افغانستان کے لیے لڑنے والے تمام لوگوں کی جانب سے ان تمام افراد کو معاف کرنے کے لیے تیار ہوں جنہوں نے میرے والد کو ہلاک کیا۔'

انہوں نے کہا 'میں اپنے والد کے قاتلوں کو معافی دینے کے لیے تیار ہوں کیونکہ میرے والد افغانستان میں جنگ کا خاتمہ، امن اور مستقل استحکام چاہتے تھے اور انہی کوششوں کے دوران ان کی ہلاکت ہوئی۔'

احمد مسعود نے زور دے کر کہا: 'اگر خدا نخواستہ امن کی یہ کوششیں ایک اور جنگ کی شکل میں بدل جائیں، دوبارہ ظلم کا ایک ذریعہ بن جائیں، منافقت کے ایک آلے میں تبدیل ہو جائیں یا ایک اور تنازع ان کوششوں کے اختتام پر ہمارا منتظر ہو تو ایسا کچھ بھی  ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے۔'

امن عمل میں ناکامی کے امکان سے خبردار کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا: 'اگر افغانستان میں ان مذاکرات کے بعد پرامن حالات نہیں ہوتے، جنگ دوبارہ ہماری منتظر ہوتی ہے یا تنازع کسی نئی شکل میں دستک دیتا ہے تو، چاہے امریکی افواج یہاں ہوں یا نہ ہوں، اتحادی افواج افغانستان میں رہیں یا نہیں، چاہے افغان حکومت کے ساتھ سکیورٹی معاہدوں سے بعد میں کوئی روگردانی کرے، افغانستان کے عوام امریکیوں کے بغیر، اتحادیوں کے بغیر، جس طرح پہلے تن تنہا جارحیت کے خلاف سینہ سپر تھے، دوبارہ بھی کسی ممکنہ جارحیت یا جبر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے اور ہم اپنے ملک کا دفاع کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

احمد شاہ مسعود کی ہلاکت کے 19 سال بعد جنگ کے خاتمے، ملک میں امن اور دیرپا استحکام کی خاطر ان کے بیٹے نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔

احمد شاہ مسعود نے افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے متعدد بار طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی لیکن ان کی موت تک یہ سب کچھ لاحاصل رہا۔

تب سے لے کر اب تک افغانستان میں طالبان و اتحادی افواج کی جنگ جاری ہے اور قتل، خود کش حملے اور دھماکے ہر لمحے شہریوں کی زندگی اور امن کو برباد کرتے ہیں۔

اب، طالبان کی طرف سے برسوں کی جنگ اور خونریزی کے بعد، یہ گروپ افغانستان کی آئینی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں ایک سیاسی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ جنگ کو ختم کیا جاسکے اور ملک میں امن و استحکام حاصل ہوسکے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہفتے کے روز اس بات چیت کا آغاز ہوا اور کچھ عرصے تک یہ سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا