مینگورہ کے رہائشی مراد علی نے بتایا کہ وہ بائیس سال سے یہاں پر ان پکوڑوں کو تیار ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ’ان کا ذائقہ بہت ہی لاجواب ہے اور روز بروز یہاں پر خریداروں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دور دراز علاقوں سے بھی یہاں آتے ہیں۔‘
سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سے تعلق رکھنے والی شگفتہ ڈیڑھ سال تک آئس کے نشے میں مبتلا رہیں، نشے کی عدم دستیابی کی وجہ سے وہ پاگل ہوجاتیں۔ شگفتہ کا کہنا تھا کہ انہیں ایک دوست سے یہ اس نشے کی عادت ہوئی۔