اردن کے خلاف میچ میں تین صفر سے ہارنے کے باوجود پاکستان کی اچھی کارکردگی

جناح سٹیڈیم میں 21 مارچ کی سہ پہر کو کھیلے جانے والے اس میچ میں اردن کی جانب سے موسیٰ التعمری نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو گول سکور کیے۔

فیفا ورلڈ کپ 2026 کے اسلام آباد میں کھیلے جانے والے کوالیفائر میچ میں اردن نے پاکستان کو تین صفر سے ہرا دیا ہے۔

جناح سٹیڈیم میں 21 مارچ کی سہ پہر کو کھیلے جانے والے اس میچ میں اردن کی جانب سے موسیٰ التعمری نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو گول سکور کیے۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ان کے علاوہ علی علوان نے ایک گول کیا۔

پاکستان کی ٹیم نے کوئی گول تو نہیں کیا البتہ مقابلہ سخت رہا، خاص طور پر پاکستان گول کیپر یوسف بٹ نے، ماسوائے فری کک پر گول ہونے کے، اچھی کارکردگی دکھائی۔ یوسف بٹ نے ایک پینلٹی کک بھی روکی۔

یہ فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر راؤنڈ میں پاکستان کی جانب سے کھیلے جانے والے تین میچوں میں پاکستان کی تیسری شکست ہے۔ اس کے مقابلے پر اردن نے تین میچوں میں دو میں کامیابی حاصل کی ہے جب کہ ایک میں اسے شکست ہوئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اور اردن کے درمیان اس سے پہلے صرف ایک فٹ بال میچ کھیلا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے پہلے 2006 میں ہونے والے میچ میں بھی اردن نے 3-0 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

فیفا کوالیفائنگ راؤنڈ میں پاکستان کے اب تین میچ باقی ہیں۔ اردن کے ساتھ اردن میں میچ 26 مارچ کو ہو گا جب کہ سعودی عرب اور تاجکستان کے ساتھ بھی میچز رہتے ہیں۔ سعودی عرب کی ٹیم چھ جون کو پاکستان کا دورہ کرے گی۔

کمزور پاکستان کا ایشیا کی طاقتور ترین ٹیموں میں سے ایک سے مقابلہ 

میچ کا آغاز ہوا تو پاکستانی ٹیم دباؤ میں نظر آئی۔ اردن کی ٹیم نے شروع سے ہی پاکستانی گول پر حملے کیے اور پہلے دس منٹ میں ہی دو گول کر دیے۔ 

ایک گول فری کک اور دوسرا گول پینلٹی کک پر ہوا۔

اردن کی ٹیم پاکستانی ٹیم کے مقابلے میں کئی درجے بہتر ہے۔ فیفا رینکنگ کے مطابق اردن 70 ویں نمبر پر ہے جب کہ پاکستان کا نمبر 195 ہے۔

اور حال ہی میں قطر میں ہونے والے ایشیا کے سب سے بڑے ملکی ٹورنامنٹ اے ایف سی کپ میں اردن کی ٹیم نے فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ فائنل میں انہیں قطر کے ہاتھوں شکست اٹھانا پڑی تھی۔

یہی وجہ تھی کہ پاکستان کے بارے میں پیش گوئی کی جا رہی تھی کہ تاجکستان سے چھ کے مقابلے میں ایک گول سے ہارنے کے بعد اردن جیسے حریف کا مقابلہ پاکستان کے لیے مزید مشکل ہو گا۔

مگر پاکستانی ٹیم نے شروع میں دو گول کھانے کے بعد اپنی کارکردگی میں بہتری دکھائی۔

گراؤنڈ میں شائقین کا جوش

ماضی کے دو میچز (تاجکستان اور کمبوڈیا) کے مقابلے میں سٹیڈیم میں شائقین کی تعداد قدرے کم تھی۔ میچ میں تقریبا نو ہزار چھ سو شائقین موجود تھے اور ان میں سے 99 فیصد پاکستان کی سپورٹ میں موجود تھے۔

اردن کے اکا دکا سپورٹرز گراؤنڈ میں نظر آئے اور وہ بھی وی آئی پی سیٹنگ میں۔

تاہم جمعرات کو دن 2 بجے میچ ہونا جب دفاتر میں لوگ موجود ہوں، بچے سکولوں سے گھر واپس آ رہے ہوں، رمضان کا مہینہ ہو اور میچ سے تھوڑی دیر پہلے گراؤنڈ کے قریب فوجی پریڈ کی ریہرسل ہونے کے باعث شاہراہیں بند ہونے کے باوجود بھی تقریبا دس ہزار لوگ سٹیڈیم میں آنا پاکستان کی فٹ بال کے لیے خوش آئند امر ہے۔

میچ کے دوران شائقین تواتر سے پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرتے رہے۔ جب دوسرے ہاف میں ہارون حامد آئے تو شائقین نے ان کے نام کی نعرہ بازی بھی۔ ہارون حامد نے ہی کمبوڈیا کے خلاف گول کیا تھا جس کے بعد پاکستان فیفا کوالیفائرز کے اس مرحلے تک پہنچا ہے۔

میچ کا اختتام ہوا تو پوری پاکستان ٹیم نے گراؤنڈ کے دونوں اطراف جا کر شائقین کا تالیاں بجا کر شکریہ ادا کیا۔

پاکستان کے فیفا کوالیفائنگ راؤنڈ کے اگلے مرحلے میں جانے کے امکانات بہت کم ہیں مگر سالوں پر محیط فیفا کی جانب سے پابندی اور ملک میںانفراسٹرکچر نہ ہونے کے باوجود بھی ٹیم کا اس مرحلے تک پہنچنا، جو کہ پاکستان کی فٹ بال کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا، خود میں ہی ایک تاریخی واقعہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال