انڈین وزیر خارجہ ایس جےشنکر نے بدھ کو واشنگٹن میں انڈین سفارت خانے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت پر پچھلے ایک سال میں کوئی بات نہیں ہوئی۔
انڈین وزیر خارجہ امریکہ میں صدر ٹرمپ کی حلف برداری تقریب کے حوالے سے موجود ہیں جہاں انہوں نے پریس کانفرنس میں پاکستان سمیت کئی امور پر بات کی۔
پاکستان کے ساتھ تجارت کے سوال پر جے شنکر کا کہنا تھا کہ ’’تجارت ہم نے تو بند نہیں کی، 2019 میں ان (پاکستان) کی طرف سے فیصلے لیے گیے کہ بھارت کے ساتھ تجارت نہیں کرنی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہماری شروع سے کوشش تھی کہ ہمیں ایم ایف این (موسٹ فیورڈ نیشن) سٹیٹس ملے۔ ہم پاکستان کو ایم ایف این سٹیٹس دیتے، وہ ہم کو نہیں دیتے تھے۔‘
جےشنکر کا مزید کہنا تھا، ’پچھلے سال کے بعد پاکستان کے ساتھ بیٹھ کر تجارت کے بارے میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، نہ ان کی طرف سے ایسی کوئی پہل کی گئی ہے۔‘
تجارت کے حوالے سے منشیات کے حوالے سے سوال پر جے شنکر نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستانی کی جانب سے منشیات کی سمگلنگ کی جا رہی ہے۔ ’پاکستان سے منشیات کافی تعداد میں آتی ہیں جو کہ ایم پریشان کن امر ہے۔
پاکستان نے 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد انڈیا کے ساتھ تجارت ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔