سال 2021 خبروں سے بھرپور رہا اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر سے خبروں کی بھرمار رہی۔
اس دوران ہم نے آپ کے لیے حالاتِ حاضرہ، سیاست، صحت، کھیل، شو بزنس، تاریخ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور درجنوں دوسرے موضوعات پر ہزاروں خبریں، فیچر، بلاگ، کالم اور تجزیاتی رپورٹیں پیش کیں۔
ان میں سے خود ہمارے نزدیک کون سی پانچ ایسی رپورٹیں تھیں جنہیں نہ صرف آپ نے سوشل میڈیا پر اپنے تبصروں اور شیئرز کی صورت میں خوب سراہا، بلکہ خود ہمیں بھی انہیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہوئے اطمینان اور فخر محسوس ہوا؟
اسامہ بن لادن کے پیغام رساں کویتی برادران کون تھے؟
یکم مئی، 2021 کو شائع ہونے والی سجاد اظہر کی اس تفصیلی رپورٹ میں اسامہ بن لادن کے دو کویتی پیغام رساں بھائیوں کی کہانی کے ساتھ اسامہ بن لادن کے پاکستان میں گزارے گئے آخری برسوں کی روداد بھی شامل ہے۔
اس کہانی میں نہ صرف اس موضوع پر شائع شدہ مواد سے استفادہ کیا گیا بلکہ کئی ایسی باتیں بھی شامل کی گئیں جو اس سے پہلے کہیں شائع نہیں ہوئی تھیں۔
اسی ماہ اس رپورٹ کو 2021 کے آگہی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
تشناب اور ہوٹل کیلیفورنیا: جب ہم نے بگرام میں چار دن گزارے
افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلا اور اس کے بعد وہاں حیرت انگیز تیزی سے طالبان کا قبضہ 2021 کی سب سے بڑی خبر تھی۔
وہاں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے مینجینگ ایڈیٹر ہارون رشید کابل پہنچے اور وہاں سے متعدد خبریں ارسال کیں۔
تاہم ان کی جس رپورٹ کو سب سے زیادہ پسند کیا گیا وہ امریکی قبضے کے دور میں بگرام کے ہوائی اڈے پر گزارے گئے چند دن تھے جس میں انہوں نے وہاں کے ماحول کا جائزہ لیا۔
نہرِ سویز کا اولین منصوبہ حضرتِ عمر کے دور میں تیار ہوا تھا
اس سال مارچ کے مہینے کا ایک بڑا واقعہ یہ تھا کہ نہرِ سوئز میں ایک بڑا بحری جہاز پھنس گیا جس نے بین الاقوامی بحری ٹریفک کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔
اس کے بعد مختلف اداروں نے بحیرۂ احمر اور بحیرۂ روم کو آپس میں ملانے والی نہرِ سوئز کے بارے میں معلوماتی رپورٹیں شائع کیں، مگر ظفر سید کے اس تاریخی فیچر میں بتایا گیا کہ اسی مقام پر نہر بنانے کا اولین منصوبہ دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق کے دور میں تیار ہوا تھا۔
یہ الگ بات کہ اس زمانے کے معروضی حالات ایسے تھے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہو سکا، البتہ اسی دور میں ایک متبادل نہر تعمیر کی گئی جس کے تحت دریائے نیل کو بحیرۂ احمر سے ملا دیا گیا۔
نمیبیا کہاں ہے اور کرکٹ وہاں کیسے پہنچی؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
س سال اکتوبر اور دسمبر میں ٹی 20 ورلڈ کپ کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کے میڈیا پر چھایا رہا۔ اسی دوران پاکستان کا نمیبیا سے میچ ہوا لیکن اکثر لوگوں کا سوال تھا کہ نمیبیا کب سے کرکٹ کھیلنے والا ملک بن گیا؟
حسنین جمال نے اس رپورٹ اور ڈیجیٹل ویڈیو میں اسی سوال کا دلچسپ انداز میں جواب دیا، جسے لوگوں نے خوب پسند کیا۔
اٹلی میں تین ماہ سے لاپتہ پاکستانی لڑکی کی کہانی میں نیا موڑ
ثمن عباس نامی ایک نوجوان پاکسانی نژاد لڑکی اس سال مئی میں اٹلی سے لاپتہ ہو گئی اور تلاش بسیار کے باوجود ابھی تک اس کا کوئی اتا پتہ نہیں مل سکا۔
اطالوی پولیس کو شبہ ہے کہ انہیں اپنے ہی گھر والوں نے قتل کر دیا، تاہم ابھی تک انہیں کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔
اٹلی سے عالیہ صلاح الدین نے اس خبر کی تفصیل اور پولیس کی تازہ ترین تفتیش کے بارے میں آگاہ کیا۔
یہ تو ہماری فہرست تھی، آپ کو ہماری کون سی سٹوری سب سے اچھی لگی؟