آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک ٹیم جس نے یہ جدید ترین ڈیوائس تیار کی وہ پہلے ہی اسے چوہوں کے دل کی دھڑکن اور ڈیفبریلیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کر چکی ہے، اس امید کے ساتھ کہ اسے انسانوں میں کارڈیک ایریتھمیا کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
بیٹریز
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے بیٹری سے چلنے والے جہاز بنائے جا سکتے ہیں۔