پشاور کے موچی معراج گل تقسیم ہند کے وقت سے جوتوں کی مرمت کا کام کر رہے ہیں۔
کارخانہ
’مزدوروں کا خیال تھا کہ فیکٹری مالکان بحران کے دنوں میں انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کررہے ہیں۔ کسی کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ فیکٹریاں بند ہونے پر انہیں ہر کھانے کے پیسے دینے ہوں گے اور ان پر خرچ کی گئی ایک ایک پائی کی تلافی کرنا ہو گی۔‘