پاکستان میں استعمال ہونے والی سارے الیکٹرانکس آلات بیرون ملک سے برآمد کیے جاتے ہیں لیکن کراچی میں ایک ایسا کارخانہ ہے جہاں ان گیجٹس کی ایکسیزریز (ہیڈ فون، چارجنگ کیبلز وغیرہ) بنائی جاتی ہیں۔
کراچی کے کورنگ انڈسٹریل زون میں واقع ٹیک سولوشن کمپنی رونن میں موبائل فون چارجرز، چارجنگ کیبلز، سمارٹ واچز، ایئرپاڈز اور ہیڈ فونز سمیت ڈیجیٹل آلات میں استعمال ہونے والی دوسری ایکسیزریز مقامی طور پر تیار کی جاتی ہیں۔
رونن کے مارکیٹنگ ہیڈ محمد حسیب اقبال نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’وقت گزرنے کے ساتھ مختلف ڈیجیٹل اشیا کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان ڈیجیٹل اشیا کے لیے مختلف آلات کو بیرون ملک سے برآمد کرنے پر ایک تو خرچ زیادہ اٹھتا ہے اور دوسرا ان چیزوں کی کوالٹی کا مسئلہ بھی ہوتا ہے۔
’اس لیے رونن نے 2021 سے اپنی مکمل پیداوار کا 70 فیصد مقامی سطح پر بنانا شروع کردیا ہے۔ ان ڈیجیٹل آلات کو مکمل طور پر کراچی میں واقع فیکٹری میں بنایا جاتا ہے۔
’ان ڈیجیٹل آلات کے معیار پر خاص توجہ دی جاتی ہے تاکہ استعمال کرنے والوں کو کوئی شکایت نہ ہو۔‘
محمد حسیب اقبال کے مطابق رونن کراچی میں فون چارجر، سمرٹ واچز، چارجنگ کیبل، ایئر پاڈز، ہیڈ فونز، پاور بینکس کے ہر مہینے چھ لاکھ یونٹ تیار کیے جاتے ہیں۔
بقول محمد حسیب اقبال: ’ان ڈیجیٹل آلات کی کوالٹی کے معیار کو بہتر رکھنے کے لیے رونن کی فیکٹری میں مختلف ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ صافین کو معیاری اشیا فراہم کی جائیں۔‘
رونن ٹیسٹ لیب کے انچارج شہریار وارث صدیقی کے مطابق ہر ڈیجیٹل آلے کو کئی ہزار بار چیک کیا جاتا ہے۔
شہریار وارث صدیقی کے مطابق: ’ایک ایئرپاڈ کو ایک صارف اگر ہر روز بھی چارچ کرے تو سال میں وہ چارجنگ کیبل ایئر پاڈ میں 365 بار لگائے گا، مگر ایئر پاڈ کی کوالٹی کو چیک کرنے کے لیے ایک مشین کے ایئر پاڈ میں چارجنگ کیبل پاچ سے 10 ہزار مرتبہ چیک کرتے ہیں، تاکہ یہ دیکھا جائے کہ چارجنگ درست ہو رہی ہے یا نہیں؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اس کے علاوہ کراچی جیسے شہروں کی ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کے باعث ڈیجیٹل آلات میں زنگ لگ جاتا ہے۔ اس لیے مخلف آلات پر نمی کے اثرات کا ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے۔
’ہر قسم کے ڈیجیٹل آلات کی بیٹری کے معیار کو بھی چیک کیا جاتا ہے۔ اس طرح ایک مشین میں سمارٹ واچ کے بٹن کو 30 سے 50 ہزار مرتبہ کلک کر کے چیک کیا جاتا ہے کہ وہ درست کام کر رہا ہے یا نہیں؟
’ڈیجیٹل آلات مختلف علاقوں میں استعمال کیے جاتے ہیں، جہاں درجہ حرارت مختلف ہوتا ہے۔ درجہ حرارت بہت زیادہ یا بہت کم ہونے کی صورت میں ڈیجیٹل آلات کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔ اس لیے مختلف آلات کو لیب میں ٹیسٹ کیا جاتا ہے کہ درجہ حرارت کے کم یا زیادہ ہونے کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہماری لیب میں ڈیجیٹل آلات کی منفی سے 60 اور 70 ڈگری سیلسیئس کے درجہ حرارت پر چیک کرتے ہیں، تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ ان آلات پر درجہ حرارت کا کتنا اثر ہوتا ہے۔‘