محققین کے مطابق شیشے کے پیچھے رکھی ممی کا مشاہدہ کرنا ہمارے اس تجربے کو محدود رکھتا ہے کیوں کہ ہم اسے سونگھ نہیں سکتے۔ ہم ممی بنانے کے عمل کو تجرباتی طور پر محسوس نہیں سکتے حالانکہ قدیم دنیا کو سمجھتے اور اس سے جڑنے کا یہی طریقہ ممکن ہے۔
ممی
ماہر آثار قدیمہ پیٹر وان ڈیلن نے کہا کہ بچوں اور بڑوں میں سے کچھ کو کپڑوں کی تہوں میں لپیٹ کر ممی بنایا گیا تھا اور ممکنہ طور پر مرکزی ممی کی خاطر ان کا بلیدان دیا گیا تھا۔