انڈپینڈنٹ اردو نے ادیب علی حسن ساجد کا خصوصی انٹرویو کیا جو 1978 سے بچوں کے ادب پر کہانیاں لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی پہلی کہانی اس وقت لکھی جب وہ خود چھٹی جماعت میں تھے۔
بچپن
وقت ہمیشہ گزرتا نہیں جاتا، چہرے ہمیشہ بدلتے نہیں رہتے، کبھی کبھی یہ رُک بھی جاتے ہیں، نقش ہو جاتے ہیں، گڑ جاتے ہیں ایک جگہ، اور انسان ۔۔۔ انسان پھر خود کو آگے دھکیلنے پہ مجبور ہو جاتا ہے۔