کراچی ٹیسٹ کے دوسرے دن انگلینڈ نے پاکستان کی پہلی اننگز کے مجموعی 304 رنز کے جواب میں 354 کا سکور بنا کر 50 رنز کی برتری حاصل کر لی ہے۔
اس برتری کے اصل معمار ہیری بروک تھے، جنھوں نے سیریز کی اور اپنے کیریئر کی تیسری سنچری بنائی، وہ 111 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس طرح بروک پاکستان میں تین میچوں میں مسلسل سنچریاں بنانے والے پہلے انگلش کھلاڑی بن گئے۔
انگلینڈ نے میچ کے دوسرے دن اپنی اننگ کا آغاز کیا تو اولی پوپ اور بین ڈکٹ کریز پر آئے، دونوں بلے بازوں نے تیزی سے رنز بنانا شروع کیے لیکن جب انگلینڈ کا اسکور 58 پر پہنچا تو نعمان علی نے ڈکٹ کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
اگلے بلے باز جو روٹ، جو اس سیریز میں ناکام رہے ہیں، پہلی ہی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
دوسری طرف سے اولی پوپ اچھی بیٹنگ کرتے رہے، اور سیریز کی ایک مزید نصف سنچری کے مکمل ہوتے ہی ابرار احمد کی گیند پر 51 کے سکور پر بولڈ ہو گئے۔
کپتان بین اسٹوکس غلط فہمی کی بنا پر جلد ہی رن آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کے 145 رنز پر پانچ وکٹیں گر جانے پر لگتا تھا پاکستان بڑی سبقت حاصل کرے گا، تاہم ہیری بروک اور بین فوکس نے صورت حال کو سنبھالتے ہوئے 120 رنز کی پارٹنرشپ کر کے پاکستان کا سارا دباؤ زائل کیا۔
ہیری بروک نے اپنی سنچری اور فوکس نے نصف سنچری مکمل کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کو چھٹی کامیابی وسیم جونیئر نے اس وقت دلائی، جب انہوں نے چائے کے وقفے کے بعد بروک کو ریورس سوئنگ پر ایل بی ڈبلیو کر دیا۔
انگلینڈ کے اسکور کو مزید بڑھانے میں مارک ووڈ نے اپنے ہاتھ دکھائے۔ ان کے 35 رنز نے انگلینڈ کو پہلی اننگ میں 50 رنز کی سبقت دلا دی۔
پاکستان کی طرف سے نعمان علی اور ابرار احمد نے 4, 4 وکٹیں لیں۔
دوسرے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو پاکستان نے اپنی دوسری اننگ میں اکیس رنز بنا لیے تھے، جبکہ اس کا کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوا تھا۔
عبداللہ شفیق 14 اور شان مسعود 3 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں، جبکہ پاکستان اب بھی 29 رنز کے خسارے میں ہے۔
(ایڈیٹنگ: عبداللہ جان)