پشاور ناصر باغ روڈ پر دھماکہ خودکش نہیں تھا: پولیس

ابتدائی اطلاعات کے مطابق موٹر سائیکل دھماکہ ہوا ہے جس میں دو افراد کی موت ہوئی ہے ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

پشاور کے علاقے بورڈ بازار میں 10 مارچ 2024 کی صبح ایک دھماکے  سے تباہ ہونے والی موٹر سائیکل (ریسکیو 1122)

صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے سینیئر سپرنٹینڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’آج صبح دو ملزمان بارودی مواد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ موٹرسائیکل پر لے جا رہے تھے جس کے پھٹنے سے وہ ہلاک ہوگئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا ہے۔‘

اس سے قبل پشاور میں ریسکیو 1122 کے مطابق بورڈ بازار کے علاقے میں ایک موٹر سائیکل میں مبینہ دھماکہ ہوا ہے جس میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق دو افراد کی موت ہوئی ہے۔

اتوار کی صبح ریسکیو 1122 کی جانب سے جاری کی جائے والی تفصیلات کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ایمبولینسز موقع پر پہنچ گئی ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق موٹر سائیکل دھماکہ ہوا ہے جس میں دو افراد کی موت ہوئی ہے ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

جان سے جانے والوں اور زخمی ہونے والے شخص کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف آفتاب عباسی نے دھماکے کی جگہ کا دورہ کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کے لیے بم ڈسپوزل یونٹ اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکار جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹا کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’دھماکے کی جگہ پر ایک تباہ شدہ موٹرسائیکل اور ایک مسخ شدہ لاش بھی موجود ہے اور یہی دیکھا جا رہا ہے کہ بارود موٹرسائیکل میں نصب تھا یا خودکش دھماکہ تھا۔‘

دھماکہ پشاور کے بورڈ بازار، جس کو ‘منی کابل’ بھی کہا جاتا ہے کے ناصر بورڈ روڈ پر ہوا ہے۔ بورڈ بازار پشاور میں زیادہ تر کاروبار سے جڑے افراد افغان پناہ گزین ہیں جہاں پر ہر وقت رش رہتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ترجمان سجاد احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’دھماکے کی جگہ سے ایک لاش اور ایک زخمی کو ہسپتال لایا گیا ہے جس کا علاج معالجہ جاری ہے۔‘

وزیراعظم پاکستان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں پشاور میں ہونے والے اس حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

گذشتہ روز شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی دو الگ الگ کارروائیوں میں 10 شدت پسندوں کی موت کا دعوی کیا تھا۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے جانے والے مبیان میں بتایا گیا تھا کہ آٹھ مارچ 2024 کو شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن میں چار شدت پسند مارے گئے اور بعدازاں کلیئرنس آپریشن کے دوران بھی سکیورٹی فورسز نے مزید چار شدت پسندوں کو قتل کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے میں دو ’دہشت گرد‘ عمر اور رحمٰن نیاز جان سے گئے جبکہ تین زخمی ہو گئے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان